Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

اسرار الحق مجاز

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • اسرار الحق مجاز

    Thanks To
    Farrukh Manzoor



    تسکینِ دلِ محزوں نہ ہوئی، وہ سعئ کرم فرما بھی گئے
    اس سعئ کرم کو کیا کہیے، بہلا بھی گئے تڑپا بھی گئے

    ہم عرضِ وفا بھی کر نہ سکے، کچھ کہہ نہ سکے کچھ سن نہ سکے
    یاں ہم نے زباں ہی کھولی تھی، واں آنکھ جھکی شرما بھی گئے

    آشفتگیِ وحشت کی قسم، حیرت کی قسم، حسرت کی قسم
    اب آپ کہیں کچھ یا نہ کہیں، ہم رازِ تبسّم پا بھی گئے

    رُودادِ غمِ الفت اُن سے، ہم کیا کہتے، کیوں کر کہتے
    اِک حرف نہ نکلا ہونٹوں سے اور آنکھ میں آنسو آ بھی گئے

    اربابِ جنوں پر فرقت میں، اب کیا کہیے، کیا کیا گزری
    آئے تھے سوادِ الفت میں، کچھ کھو بھی گئے کچھ پا بھی گئے

    یہ رنگِ بہارِ عالم ہے، کیوں فکر ہے تجھ کو اے ساقی
    محفل تو تری سونی نہ ہوئی، کچھ اُٹھ بھی گئے، کچھ آ بھی گئے

    اِس محفلِ کیف و مستی میں، اِس انجمنِ عرفانی میں
    سب جام بکف بیٹھے ہی رہے، ہم پی بھی گئے چھلکا بھی گئے

    (اسرار الحق مجاز/مجاز لکھنوی)
    شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

  • #2
    Re: اسرار الحق مجاز

    واہ سارہ جی کیا شاعری شیئر کی ہے زبردست مزہ آگیا تے دل خوش ہوگیا
    بہت خوب بہت اچھے
    بلے بلے







    Comment


    • #3
      Re: اسرار الحق مجاز

      buhat khoob....

      Comment


      • #4
        Re: اسرار الحق مجاز

        bht khoob bht achi poetry hy.....

        Comment

        Working...
        X