Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

Naheed Virk

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Naheed Virk


    آنکھ سے غم نہاں نہیں ہوتے
    پھر بھی آنسو رواں نہیں ہوتے
    ہم کلام اُن سے ہیں تصوّر میں
    اصل میں یہ سماں نہیں ہوتے
    یوں تو کہنے کو ہم نہیں موجود
    پر یہ سوچو کہاں نہیں ہوتے
    عمر بھر کا ہے تیرا میرا ساتھ
    اس قدر بدگماں نہیں ہوتے
    پیار ہوتا ہے یا نہیں ہوتا
    اس میں وہم و گماں نہیں ہوتے
    شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

  • #2
    Re: Naheed Virk


    اے طلب زاد

    غم رسیدہ روح کی زنجیر
    گر تم توڑ بھی ڈالو
    مری چپ کے قفل
    گر کھول بھی ڈالو
    تو آنکھوں کی نمی جو
    میری سانسوں میں جمی ہے
    اُس کی بوندیں
    کب تلک چنتے رہو گے؟
    بے صدا صبحوں کو آخر
    کب تلک سنتے رہو گے؟
    شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

    Comment


    • #3
      Re: Naheed Virk

      آنکھوں میں تیرتے ہیں جو خواب شبنمی سے
      ہر پل دمک رہی ہوں میں اُن کی روشنی سے
      ہونٹوں پہ میرے کیسے ہیں راگ سرمدی سے
      جھرنے سے پھوٹتے ہیں لہجے کی نغمگی سے
      تُو درد بھی دعا بھی، تُو زخم بھی دوا بھی
      شکوے بھی ہیں تجھی سے اور پیار بھی تجھی سے
      مجھ سے کبھی ملو تو، چپکے سے پوچھنا تم
      منظر سے ہٹ گئی کیوں ناہید خامشی سے
      کیسے تجھے بتائیں، کیسے تجھے دکھائیں
      دل زخم زخم کتنا ہے تیری دوستی سے
      تُو شام بن کے آیا، تُو رات بن کے چھایا
      وہ بے خودی ہے مجھ پر، ہوں دُور زندگی سے
      اوراقِ زندگی پر سب داستاں رقم ہے
      کیوں ایسے جی رہی ہے ناہید بے دلی سے
      شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

      Comment


      • #4
        Re: Naheed Virk

        continued.................
        شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

        Comment


        • #5
          Re: Naheed Virk

          Bohat Khoob

          Comment

          Working...
          X