Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

سازِ فقیرانہ : مجید امجد

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • سازِ فقیرانہ : مجید امجد

    گلوں کی سیج ہے کیا، مخملیں بچھونا کیا
    نہ مل کہ خاک میں گر خاک ہوں تو سونا کیا


    فقیر ہیں، دو فقیرانہ ساز رکھتے ہیں
    ہمارا ہنسنا ہے کیا اور ہمارا رونا کیا


    ہمیں زمانے کی ان بیکرانیوں سے کام
    زمانے بھر سے ہے کم دِل کا ایک کونا کیا


    نظامِ دہر کو تیورا کے کس لئے دیکھیں
    جو خود ہی ڈوب رہا ہو اسے ڈبونا کیا


    نہ رو کہ ہیں ترے ہی اشک ماہ و مہر امجد
    جہاں کو رکھنا ہے تاریک اگر تو رونا کیا
    شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

  • #2
    Re: سازِ فقیرانہ : مجید امجد






    Comment


    • #3
      Re: سازِ فقیرانہ : مجید امجد

      فقیر ہیں، دو فقیرانہ ساز رکھتے ہیں
      ہمارا ہنسنا ہے کیا اور ہمارا رونا کیا

      Wah

      Comment


      • #4
        Re: سازِ فقیرانہ : مجید امجد

        Bohat Khoob

        Comment

        Working...
        X