آ گیا آج وہ زمانہ بھی
کفر ٹھہرا ہے دل لگانا بھی
جس کو ہم آسمان کہتے تھے
پھٹ گیا ہے وہ شامیانہ بھی
دیکھ کر تو یقیں نہیں آتا
بند ہوگا یہ کارخانہ بھی
قیس و فرہاد اٹھ گئے اک دن
ختم ہوگا ترا فسانہ بھی
تجھ سے مل کر اداس ہوتا ہے
ہوگا دل سا کوئی دوانہ بھی
چاہے جانا بھی تجھ کو مشکل ہے
اور مشکل ہے بھول جانا بھی
یوں تو پہلے بھی کونسا گھر تھا
چھن گیا آج وہ ٹھکانہ بھی
ایک پل بھی کہیں قرار نہیں
کیا مصیبت ہے دل لگانا بھی
جو بنانے میں اتنا وقت لگا
کیا ضروری ہے وہ مٹانا بھی
جب تعلق نہیں رہا تجھ سے
چھوڑ دے اب یہ آزمانا بھی
کیا کریں اب تو اُس سے ملنے کا
کوئی ملتا نہیں بہانہ بھی
جب صبا ساتھ ساتھ چلتی تھی
آہ کیسا تھا وہ زمانہ بھی
اتنی کم گوئی بھی نہیں اچھی
سُن کے سب کی انہیں سنانا بھی
اب تو ممکن نظر نہیں آتا
دل کو اس راہ سے ہٹانا بھی
چوٹ کھانا تو کوئی بات نہ تھی
لیکن اُس پر یہ مسکرانا بھی
کیا تمہارے لئے ضروری ہے
ساری مخلوق کو ستانا بھی
ٹھیک ہے سب سے دل لگی لیکن
آ کے پھر مجھ کو سب بتانا بھی
تیری آنکھوں نے بھی کہا مجھ سے
کچھ طبعیت تھی شاعرانہ بھی
دل بھی کچھ خوش یہاں نہیں رہتا
اٹھ گیا یاں سے آب و دانہ بھی
کفر ٹھہرا ہے دل لگانا بھی
جس کو ہم آسمان کہتے تھے
پھٹ گیا ہے وہ شامیانہ بھی
دیکھ کر تو یقیں نہیں آتا
بند ہوگا یہ کارخانہ بھی
قیس و فرہاد اٹھ گئے اک دن
ختم ہوگا ترا فسانہ بھی
تجھ سے مل کر اداس ہوتا ہے
ہوگا دل سا کوئی دوانہ بھی
چاہے جانا بھی تجھ کو مشکل ہے
اور مشکل ہے بھول جانا بھی
یوں تو پہلے بھی کونسا گھر تھا
چھن گیا آج وہ ٹھکانہ بھی
ایک پل بھی کہیں قرار نہیں
کیا مصیبت ہے دل لگانا بھی
جو بنانے میں اتنا وقت لگا
کیا ضروری ہے وہ مٹانا بھی
جب تعلق نہیں رہا تجھ سے
چھوڑ دے اب یہ آزمانا بھی
کیا کریں اب تو اُس سے ملنے کا
کوئی ملتا نہیں بہانہ بھی
جب صبا ساتھ ساتھ چلتی تھی
آہ کیسا تھا وہ زمانہ بھی
اتنی کم گوئی بھی نہیں اچھی
سُن کے سب کی انہیں سنانا بھی
اب تو ممکن نظر نہیں آتا
دل کو اس راہ سے ہٹانا بھی
چوٹ کھانا تو کوئی بات نہ تھی
لیکن اُس پر یہ مسکرانا بھی
کیا تمہارے لئے ضروری ہے
ساری مخلوق کو ستانا بھی
ٹھیک ہے سب سے دل لگی لیکن
آ کے پھر مجھ کو سب بتانا بھی
تیری آنکھوں نے بھی کہا مجھ سے
کچھ طبعیت تھی شاعرانہ بھی
دل بھی کچھ خوش یہاں نہیں رہتا
اٹھ گیا یاں سے آب و دانہ بھی
Comment