:salam:
اس کی آنکھوں نے کہی کیسی کہانی مجھ سے
رات بھر روٹھی رہی نیند کی رانی مجھ سے
موسمِ ہجر میں ممکن ھے میری یاد آئے
آج تم لے لو کوئی تازہ نشانی مجھ سے
کیا بھلا سوچنا اور کیا کوئی شجرہ پڑھنا
اس کے بارے میں سنو بات زبانی مجھ سے
سامنے اس کے میں خاموش کھڑی رہتی ہوں
چھین لی وقت نے کیوں شعلہ بیانی مجھ سے
ہجر میں اس کے جلوں، راکھ کی صورت بکھروں
کس لئے روٹھا ھے ساون کا یہ پانی مجھ سے
وہ دھنک رنگ وہ خوشبو تو کہاں چھوڑ آئی
پوچھتی ھے یہی ہر شام سہانی مجھ سے
میں تو ہاتھوں میں حنا رنگ لئے بیٹھی تھی
وقت نے چھین لی پوشاک بھی دھانی مجھ سے
ہجرتوں نے میری پہہچان مٹا دی نیہا
اب نہیں ہوگی کوئی نقل مکانی مجھ سے
اس کی آنکھوں نے کہی کیسی کہانی مجھ سے
رات بھر روٹھی رہی نیند کی رانی مجھ سے
موسمِ ہجر میں ممکن ھے میری یاد آئے
آج تم لے لو کوئی تازہ نشانی مجھ سے
کیا بھلا سوچنا اور کیا کوئی شجرہ پڑھنا
اس کے بارے میں سنو بات زبانی مجھ سے
سامنے اس کے میں خاموش کھڑی رہتی ہوں
چھین لی وقت نے کیوں شعلہ بیانی مجھ سے
ہجر میں اس کے جلوں، راکھ کی صورت بکھروں
کس لئے روٹھا ھے ساون کا یہ پانی مجھ سے
وہ دھنک رنگ وہ خوشبو تو کہاں چھوڑ آئی
پوچھتی ھے یہی ہر شام سہانی مجھ سے
میں تو ہاتھوں میں حنا رنگ لئے بیٹھی تھی
وقت نے چھین لی پوشاک بھی دھانی مجھ سے
ہجرتوں نے میری پہہچان مٹا دی نیہا
اب نہیں ہوگی کوئی نقل مکانی مجھ سے
Comment