Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

ان آنکھوں نے کیا کیا تماشہ نہ دیکھا

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • ان آنکھوں نے کیا کیا تماشہ نہ دیکھا




    ان آنکھوں نے کیا کیا تماشہ نہ دیکھا
    حقیقت میں جو دیکھنا تھا، نہ دیکھا

    تجھے دیکھ کر وہ دوئ اٹھ گئ ہے
    کہ اپنا بھی ثانی نہ دیکھا، نہ دیکھا

    ان آنکھوں کے قربان جاؤں جنھوں نے
    ہزاروں حجابوں میں پردہ نہ دیکھا

    نہ ہمت، نہ قسمت، نہ دل ہے، نہ آنکھیں
    نہ ڈھونڈا، نہ پایا، نہ سمجھا، نہ دیکھا

    مریضانِ الفت کی کیا بے کسی ہے
    مسیحا کو بھی چارہ فرما نہ دیکھا

    بہت دردمندوں کو دیکھا ہے تو نے
    یہ سینا، یہ دل، یہ کلیجا نہ دیکھا

    وہ کب دیکھ سکتا ہے اسکی تجلی
    جس انسان نے اپنا جلوہ نہ دیکھا

    بہت شور سنتے تھے اس انجمن کا
    یہاں آ کے جو کچھ سنا تھا، نہ دیکھا

    صفائ ہے باغِ محبت میں ایسی
    کہ بادِ صبا نے بھی تنکا نہ دیکھا

    اسے دیکھ کر اور کو پھر جو دیکھے
    کوئ دیکھنے والا ایسا نہ دیکھا

    وہ تھا جلوہ آرا مگر تو نے موسیٰ
    نہ دیکھا، نہ دیکھا، نہ دیکھا، نہ دیکھا

    گیا کارواں چھوڑ کر مجھ کو تنہا
    ذرا میرے آنے کا رستا نہ دیکھا

    کہاں نقشِ اول، کہاں نقشِ ثانی
    خدا کی خدائ میں تجھ سا نہ دیکھا

    تری یاد ہے یا ہے تیرا تصور
    کبھی داغ کو ہم نے تنہا نہ دیکھا


    فصیح الملک داغ دہلوی
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

Working...
X