Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

سیلاب ۲۰۱۰

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • سیلاب ۲۰۱۰

    غضب کا ہے طوفاں مچی ہےتباہی

    خدا بھی خفا ہے خفا ناخُدا بھی

    بہا لے گیا ہے گھروندوں کو پانی

    بچی ہی نہیں ہے کوئی بھی نشانی

    بلکتے ہیں بچے سسکتی ہیں مائیں

    کہاں اب پناہ لیں کدھر کو سمائیں

    اجل لے گئی ہے جنہیں وہ سُکھی ہیں

    جو زندہ بچے ہیں وہی تو دُکھی ہیں

    کسے اب پکاریںکوئی یہ بتا دے

    مصیبت کے ماروں کو کوئی بچالے



    یہ آفت ہے یا ہے بلا ناگہانی

    عذابِ الٰہی کی ہے یہ نشانی

    یہ قدرت کی جانب سے ہے اک اشارا

    کوئی سر کشی اب نہیں ہے گوارا

    چلا آ رہا ہے نیا ایک ریلا

    تباہی مچانے کو کچھ ہے بچا کیا

    بچی ہے جو نفرت اُسے اب مٹا دو

    تعصب کی دیوار کو بھی گرادو

    نکالے تھے جیسے مکیں سب گھروں سے

    نکالو حرص کوبھی سب کے دلوں سے

    سنا ہے کہ یونہی سنورتی ہیں قومیں

    جو پڑتی ہے آفت سنبھلتی ہیں قومیں

    کھلیں گے اُمیدوں کے پھر سے شگوفے

    ہرے پھر سے ہوں گےجو مردہ ہیں جذبے




    Last edited by zmufti; 15 August 2010, 11:26.

  • #2
    Re: سیلاب ۲۰۱۰

    اسلام علیکم
    بہت ہی عمدہ اور خوبصورت تحریر۔ یہ تحریر آپ کےدکھی دل اورغمخوار جزبات کی عکاس ہے۔
    اُمید ہے آپ ائیندہ بھی اپنی تخلیقات سے ہمیں روشناس کرواتے/کرواتی رہیں گی۔
    اللہ جی آپ کو شاد رکھیں آباد رکھیں آمین:rose۔
    Last edited by S.Athar; 14 August 2010, 11:17.
    :star1:

    Comment


    • #3
      Re: سیلاب ۲۰۱۰

      khob zmufti.... ap ne achi nazm kahi ha aur ik tasalsul bhi qaim rakha ha...ap ka aik misra shayad ghalat type ho gaya ha jis ki waja se wazn pora nahi raha,,,,
      "nikalo hiras ko bhi sab k dilon sey"
      umeed ha ap tasheeh kar len gi...



      Comment

      Working...
      X