اس کے احساس نے زندگی دی مجھے
میں تاریکیوں میں تھا روشنی دی مجھے
میری سالگرہ میں وہ شامل ہوئے
تحفے میں اس نے شاعری دی مجھے
باتیں ہیں اس کی باد صبا جیسی
میں گل تھا خزاں کا تازگی دی مجھے
مسکان میرے لبوں کی جب بھی کھو گئی
ترسے جب ہونٹ میرے ہنسی دی مجھے
حقیقت میں بھی اس نے سنوارا مجھے
خواب میں بھی آیا تو خوشی دی مجھے
شہر احساس کی ہوائوں نے انجم
اک خیال اک قلم اک ڈائری دی مجھے
وصی انجم
میں تاریکیوں میں تھا روشنی دی مجھے
میری سالگرہ میں وہ شامل ہوئے
تحفے میں اس نے شاعری دی مجھے
باتیں ہیں اس کی باد صبا جیسی
میں گل تھا خزاں کا تازگی دی مجھے
مسکان میرے لبوں کی جب بھی کھو گئی
ترسے جب ہونٹ میرے ہنسی دی مجھے
حقیقت میں بھی اس نے سنوارا مجھے
خواب میں بھی آیا تو خوشی دی مجھے
شہر احساس کی ہوائوں نے انجم
اک خیال اک قلم اک ڈائری دی مجھے
وصی انجم
Comment