کبھی خواب میں ہی آجائو
**************
مصروفیتوں میں الجھ گیا ہوں
مجبوریوں میں الجھ گیا ہوں
دوریاں ہیں کہ پھیل گئی ہیں
فاصلے ہیں کہ بڑھ گئے ہیں
آنکھیں میری ترس گئی ہیں
دید کو تیری تڑپ رہی ہیں
کسی رات ملنے چلے آئو
تجھ سے کئی باتیں کرنی ہیں
تیرے چہرے کو تکنا ہے
تیری آنکھوں کو پڑھنا ہے
تیرے ہاتھوں کو چھونا ہے
ہتھیلی پہ اپنا نام لکھنا ہے
تیرے چہرے کا صبح کہنا ہے
تیری زلفوں کو شام لکھنا ہے
حقیقت میں تو ممکن نہیں۔۔۔۔
یہ سب خواب میں ہونا ہے
کبھی سپنوں میں ہی مل جائو
کبھی خواب میں ہی آجائو
***
وصی انجم
Comment