وقت کے ہاتھوں خزاں بنتا گیا
دل غموں کا گلستاں بنتا گیا
دوریاں بڑھتی گئیں،فاصلے بڑھتے گئے
میں زمیں وہ آسماں بنتا گیا
وہ رانی جب سے محل چھوڑ گئی
من پھر اجڑا مکاں بنتا گیا
میرے لبوں پہ تھے خاموشی کے بسیرے
وہ کسی اور کی داستاں بنتا گیا
اک غم لے کے چلا تھا گھر سے یارو
درد ملے راہ میں کارواں بنتا گیا
میں اس کے لیے حقیقت کبھی تھا ہی نہیں انجم
پہلے خیال،پھر خواب پھر گماں بنتا گیا
دل غموں کا گلستاں بنتا گیا
دوریاں بڑھتی گئیں،فاصلے بڑھتے گئے
میں زمیں وہ آسماں بنتا گیا
وہ رانی جب سے محل چھوڑ گئی
من پھر اجڑا مکاں بنتا گیا
میرے لبوں پہ تھے خاموشی کے بسیرے
وہ کسی اور کی داستاں بنتا گیا
اک غم لے کے چلا تھا گھر سے یارو
درد ملے راہ میں کارواں بنتا گیا
میں اس کے لیے حقیقت کبھی تھا ہی نہیں انجم
پہلے خیال،پھر خواب پھر گماں بنتا گیا
(-----
وصی انجمًً ------)
Comment