aslam -o-allkium aik taza ghazal aaap sab ki nazr
غزل
مجھے زندگی یہ تو نے مرے یار کیوں عطا کی
میں تو جی نہ پائوں اس کو یہ تو شئے ہے اک بلا کی
یہ بھی معجزے ہیں تیرے، ہیں جو رات دن کے پھیرے
انہی معجزوں میں گُم ہوں، ہے خبر کہاں بقا کی
نہ جنوں ہے نہ فسوں ہے، مرے دل میں صرف تُو ہے
نہ خبر ہے جسم وجاں کی، نہ ہی فکر کچھ سزا کی
تری بندگی میں آ کے، میں ہوا مکاں سے عاجز
میں تو گمشدہ ہوں تجھ میں، مجھے آرزو فنا کی
نہ تو پا ہیں میرے رقصاں، نہ ہی دار پر ہوں لٹکا
نہ تو خواہشِ تجلی، نہ امید انتہا کی
نہ گلہ ہے کوئی تجھ سے، نہ خلش ہے کوئی دل میں
یہ جو بندشیں ہیں مجھ پر، یہ ہیں لازمی سدا کی
جو کہا وہ تو نے سچ ہے، جو سنا وہ میں نے حق ہے
یہ کرم ہے تیرا مجھ پر، جو سماعتیں عطا کی
نجیح الدین راز
Comment