Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

26-03-2010 دل نہ بہلے نہ میری آنکھ کی لالی جائے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • 26-03-2010 دل نہ بہلے نہ میری آنکھ کی لالی جائے

    دل نہ بہلے نہ میری آنکھ کی لالی جائے
    روز ہی ضبط کی مقدار بڑھا لی جائے
    یا تو ایسا ہو کسی دن وہ مجھے آن ملے
    یا کسی طور مری خام خیالی جائے
    اُس کے ہر جرم پہ، ہر ظلم پہ پردہ ہی رہے
    میری ہر بات سرِ عام اچھالی جائے
    کب تلک خود کو اندھیرے میں اسی طرح رکھیں
    آج کی رات کوئی شمع جلا لی جائے
    ماتمِ ہجر تو تنہائی طلب ہوتا ہے
    یہ غلط بات کہ دنیا بھی بلا لی جائے
    ایسے لوٹا ہوں میں ناکام امیدوں کو لیئے
    جیسے خالی کسی چوکھٹ سے سوالی جائے
    لوگ ہنستے ہیں کہ عمران نے دھوکا کھایا
    یہ نئی بات نہیں یوں نہ اچھالی جائے

Working...
X