اسلام و علیکم
ہم جو سارا کلام لکتھے ہیں
جھوٹ ہی صبح شام لکھتے ہیں
عشق کو عشق ہم نہیں لکھتے
قصہءِ ناتمام لکھتے ہیں
جب بھی لکھنی ہو دل کی بات کوئی
بس تمہارا ہی نام لکھتے ہیں
ہیں جو اشخاص خاص میرے لیئے
وہ سدا مجھ کو عام لکھتے ہیں
دین تیری ہیں درد و غم لیکن
تجھ کو رب کا انعام لکھتے ہیں
کتنے آزاد ہیں کہ ہم جاناں
خود کو تیرا غلام لکھتے ہیں
خود فریبی کے ہوگئے عادی
تشنگی کو بھی جام لکھتے ہیں
ہم جو سارا کلام لکتھے ہیں
جھوٹ ہی صبح شام لکھتے ہیں
عشق کو عشق ہم نہیں لکھتے
قصہءِ ناتمام لکھتے ہیں
جب بھی لکھنی ہو دل کی بات کوئی
بس تمہارا ہی نام لکھتے ہیں
ہیں جو اشخاص خاص میرے لیئے
وہ سدا مجھ کو عام لکھتے ہیں
دین تیری ہیں درد و غم لیکن
تجھ کو رب کا انعام لکھتے ہیں
کتنے آزاد ہیں کہ ہم جاناں
خود کو تیرا غلام لکھتے ہیں
خود فریبی کے ہوگئے عادی
تشنگی کو بھی جام لکھتے ہیں
Comment