میری آغوش میں آکر وہ سلاتا آنکھیں
کس نے کہا تھا کہ ایسے وہ جلاتا آنکھیں
وہ مگر اپنی انا میں رہا جلتا برسوں
کاش آکہ میری آنکھوں سے ملاتا آنکھیں
جھوٹ کہنے پہ میرے داد جو دیتا تھا مجھے
سچ میں کہتا تو بھلا کیوں نہ دکھاتا آنکھیں
اُس پہ الزام لگے جتنے میں ٹھکرا دیتا
گر مرے سامنے اِک باراُٹھاتا آنکھیں
سارے مصروف سوالوں میں جوابوں میں رہے
اور میں کاغذ پہ رہا اس کی بناتا آنکھیں
بات کرتا نہ بھلے سامنے آجانے پہ
دکھ نہ ہوتا اگر ایسے نہ چراتا آنکھیں
بات عمران یہ ممکن ہی نہیں ہے ورنہ
اپنے چہرے پہ میں اُس کی ہی سجاتا آنکھیں
کس نے کہا تھا کہ ایسے وہ جلاتا آنکھیں
وہ مگر اپنی انا میں رہا جلتا برسوں
کاش آکہ میری آنکھوں سے ملاتا آنکھیں
جھوٹ کہنے پہ میرے داد جو دیتا تھا مجھے
سچ میں کہتا تو بھلا کیوں نہ دکھاتا آنکھیں
اُس پہ الزام لگے جتنے میں ٹھکرا دیتا
گر مرے سامنے اِک باراُٹھاتا آنکھیں
سارے مصروف سوالوں میں جوابوں میں رہے
اور میں کاغذ پہ رہا اس کی بناتا آنکھیں
بات کرتا نہ بھلے سامنے آجانے پہ
دکھ نہ ہوتا اگر ایسے نہ چراتا آنکھیں
بات عمران یہ ممکن ہی نہیں ہے ورنہ
اپنے چہرے پہ میں اُس کی ہی سجاتا آنکھیں
Comment