مرا دل یہ بھلا کس کا جہاں ہوتا
اگر ناں ہوتا میں تو پھر تو کہاں ہوتا
عطا ہوتا نہیں عرفان ہستی کو
نہیں مجھ پرکبھی تو جو عیاں ہوتا
وہ جو شوق ِ بلندی کا جنوں رہتا
فلک کا شاہ ،شاہیں ہر جواں ہوتا
نہ ا سکی جستجو ہوتی کبھی مجھ کو
اگر جو سا تھ میرے وہ یہاں ہوتا
یوں دربدری میں کٹتی زندگی ساری
جو ہو کے مجھ میں تو مجھ سے نہاں ہوتا
اگر اقبال کو پڑھتا عقیدت سے
فلک سے آگے دھرتی کا جواں ہوتا
س ن مخمور
امر تنہائی
Comment