Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

صبح ہی سے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • صبح ہی سے



    صبح ہی سے




    وہ آگ
    عزازءیل کی جو سرشت میں تھی
    اس آگ کو نمرود نے ہوا دی
    اس آگ کا ایندھن
    قارون نے پھر خرید کیا
    اس آگ کو فرعون پی گیا
    اس آگ کو حر نے اگل دیا
    یزید مگر نگل گیا
    اس آگ کو
    میر جعفر نے سجدہ کیا
    میر قاسم نے مشعل ہوس روشن کی

    اس آگ کے شعلے
    پھر بلند ہیں
    مخلوق ارضی
    ڈر سے سہم گئ ہے
    ابر باراں کی راہ دیکھ رہی ہے
    کوئ بادل کا ٹکڑا نہیں
    صبح ہی سے تو
    آسمان نکھر گیا ہے
    1980
Working...
X