وعدہ۔
مجھ سے پوچھتے ہیں وہ
میں کب لوٹ کر آئوں گا
کب انکے آنگن کو
میں پھر لفظوں سے سجائوں گا۔۔۔
کیسے میں بتائوں انکو
کیسے میں سمجھائوں انکو
کہ میں کسی کو کہہ بیٹھا ہوں
کسی کو وعدہ دے بیٹھا ہوں۔۔
اب نہیں ستائوں گا
تمھاری راہوں میں
کبھی نہیں میں آئوں گا۔۔
یہ بھی تو ایک رستہ ہے
خوشبوئوں کا دستہ ہے۔۔
زندگی کانٹوں کی سیج ہے
کسی نے سچ کہا تھا۔۔
اب جو خودپر بیتی ہے
توکچھ سوجائی نہیں دیتا
چھوٹی چھوتی باتوں کو
رائی سی چھوٹی باتوں کو
پہاڑ بنانا پڑتا ہے۔۔۔
بس ایک وعدہ کر بیٹھا ہوں
اپنی زیست کی قیمت پر
کبھی نہیں میں آئوں گا
نہ اسکے خوابوں میں
نہ ہی اسکے خیالوں میں۔۔
کھیل ایک رچایا تھا
محبت میں ستایا تھا۔
!سنو
تم سے یہ کہنا ہے
مجھے تم دور جانے دو
مجھے تم دور جانے دو
جہاں نہ کوئی رستہ ہو
نہ تم سے، نہ مجھ سے
کوئی بھی وابستہ ہو۔۔
بس اتنا ہی تو کہنا تھا۔
کسی سے وعدہ کر بیٹھا ہوں۔۔
:tali::tali::tali:
مجھ سے پوچھتے ہیں وہ
میں کب لوٹ کر آئوں گا
کب انکے آنگن کو
میں پھر لفظوں سے سجائوں گا۔۔۔
کیسے میں بتائوں انکو
کیسے میں سمجھائوں انکو
کہ میں کسی کو کہہ بیٹھا ہوں
کسی کو وعدہ دے بیٹھا ہوں۔۔
اب نہیں ستائوں گا
تمھاری راہوں میں
کبھی نہیں میں آئوں گا۔۔
یہ بھی تو ایک رستہ ہے
خوشبوئوں کا دستہ ہے۔۔
زندگی کانٹوں کی سیج ہے
کسی نے سچ کہا تھا۔۔
اب جو خودپر بیتی ہے
توکچھ سوجائی نہیں دیتا
چھوٹی چھوتی باتوں کو
رائی سی چھوٹی باتوں کو
پہاڑ بنانا پڑتا ہے۔۔۔
بس ایک وعدہ کر بیٹھا ہوں
اپنی زیست کی قیمت پر
کبھی نہیں میں آئوں گا
نہ اسکے خوابوں میں
نہ ہی اسکے خیالوں میں۔۔
کھیل ایک رچایا تھا
محبت میں ستایا تھا۔
!سنو
تم سے یہ کہنا ہے
مجھے تم دور جانے دو
مجھے تم دور جانے دو
جہاں نہ کوئی رستہ ہو
نہ تم سے، نہ مجھ سے
کوئی بھی وابستہ ہو۔۔
بس اتنا ہی تو کہنا تھا۔
کسی سے وعدہ کر بیٹھا ہوں۔۔
:tali::tali::tali:
Comment