Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

Allama IQbal Special ..PG

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #76
    Re: Allama IQbal Special ...Aanchal

    کی محمد سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہے
    یہ جہاں چیز کیا ہے لوح وقلم تیرے ہے
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

    Comment


    • #77
      Re: Allama IQbal Special ...Aanchal

      اسي روز و شب ميں الجھ کر نہ رہ جا
      کہ تيرے زمان و مکاں اور بھي ہيں
      اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
      اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

      Comment


      • #78
        Re: Allama IQbal Special ...Aanchal

        علامہ اقبال کی ایک خُوبصُورت غزل !!!!
        ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ــــــــــــــــــــ

        زمانہ دیکھے گا جب مرے دل سے محشر اٹھے گا گفتگو کا !
        مری خموشی نہیں ہے ـــــــــــــــــ گویا مزار ہے حرف آرزو کا !
        جو موج دریا لگی یہ کہنے ، سفر سے قائم ہے شان میری !
        گہر یہ بولا صدف نشینی ہے مجھ کو ـــــــــــــ سامان آبرو کا !
        نہ ہو طبیعت ہی جن کی قابل ، وہ تربیت سے نہیں سنورتے !
        ہوا نہ سرسبز رہ کے پانی میں عکس ـــــــــــ سرو کنار جو کا !
        کوئی دل ایسا نظر نہ آیا ــــــــــــ نہ جس میں خوابیدہ ہو تمنا !
        الہی تیرا جہان کیا ہے ـــــــــــــــــــــــــــــــ نگار خانہ ہے آرزو کا !
        کھلا یہ مر کر کہ زندگی اپنی تھی ـــــــــــ طلسم ہوس سراپا !
        جسے سمجھتے تھے جسم خاکی ــــ غبار تھا کوئے آرزو کا !
        اگر کوئی شے نہیں ہے پنہاں ـ تو کیوں سراپا تلاش ہوں میں !
        نگہ کو نظارے کی تمنا ہےــــــــــــ دل کو سودا ہے جستجو کا !
        چمن میں گلچیں سے غنچہ کہتا تھا ، اتنا بیدرد کیوں ہے انساں !
        تری نگاہوں میں ہے تبسم شکستہ ہونا ـــــــــــــــــــ مرے سبو کا !
        ریاض ہستی کے ذرے ذرے سے ہے ــــــــــــــ محبت کا جلوہ پیدا !
        حقیقت گل کو تو جو سمجھے تو یہ بھی پیماں ہے ـ رنگ و بو کا !
        تمام مضموں مرے پرانے ـــــــــــــــــــــــــــــــــ کلام میرا خطا سراپا !
        ہنر کوئی دیکھتا ہے ـــ مجھ میں تو عیب ہے ـــ میرے عیب جو کا !
        سپاس شرط ادب ہے ــــــــ ورنہ کرم ترا ہے ـــــ ستم سے بڑھ کر !
        ذرا سا اک دل دیا ہے ــــــــــــــــــــ وہ بھی فریب خوردہ ہے آرزو کا !
        کمال وحدت عیاں ہے ــ ایسا کہ ــ نوک نشتر سے تو جو چھیڑے !
        یقیں ہے مجھ کو ـــــــــ گرے رگ گل سے قطرہ انسان کے لہو کا !
        گیا ہے تقلید کا زمانہ ــــــــــــــــــــــــــــــــ مجاز رخت سفر اٹھائے !
        ہوئی حقیقت ہی جب نمایاں تو کس کو یارا ہے ـــــــــــ گفتگو کا !
        جو گھر سے اقبال دور ہوں میں ــــــ تو ہوں نہ محزوں عزیز میرے !
        مثال گوہر وطن کی فرقت کمال ہے ــــــــــــــــــــــــــــ میری آبرو کا !
        اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
        اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

        Comment


        • #79
          Re: Allama IQbal Special ...Aanchal

          مجھ کو معلوم ہیں پیرانِ حرم کے انداز

          ہو نہ اخلاص تو دعویِٰ نظر لاف و گزاف

          اور یہ اہل کلیسا کا نظامِ تعلیم

          ایک سازش ہے فقط دین و مروّت کے خلاف

          اس کی تقدیر میں محکومی و مظلومی ہے

          قوم جو کر نہ سکی اپنی خودی سے انصاف

          فطرت افراد سے اغماض بھی کرلیتی ہے

          کبھی کرتی نہیں ملّت کے گناہوں کو معاف

          "ضربِ کلیم" علامہ محمد اقبال رح
          اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
          اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

          Comment


          • #80
            Re: Allama IQbal Special ...Aanchal

            حضرت علامہ محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ
            کے مجموعہ کلام ضربِ کلیم کی
            نظم "جاوید سے"

            (1)

            غارت گر دیں ہے یہ زمانہ
            ہے اس کی نہاد کافرانہ

            دربار شہنشہی سے خوشتر
            مردان خدا کا آستانہ

            لیکن یہ دور ساحری ہے
            انداز ہیں سب کے جاودانہ

            سرچشمۂ زندگی ہوا خشک
            باقی ہے کہاں مئے شبانہ!

            خالی ان سے ہوا دبستاں
            تھی جن کی نگاہ تازیانہ

            جس گھر کا مگر چراغ ہے تو
            ہے اس کا مذاق عارفانہ

            جوہر میں ہو 'لاالہ' تو کیا خوف
            تعلیم ہو گو فرنگیانہ

            شاخ گل پر چہک ولیکن
            کر اپنی خودی میں آشیانہ!

            وہ بحر ہے آدمی کہ جس کا
            ہر قطرہ ہے بحر بیکرانہ

            دہقاں اگر نہ ہو تن آساں
            ہر دانہ ہے صد ہزار دانہ

            ''غافل منشیں نہ وقت بازی ست
            وقت ہنر است و کارسازی ست''

            (2)

            سینے میں اگر نہ ہو دل گرم
            رہ جاتی ہے زندگی میں خامی

            نخچیر اگر ہو زیرک و چست
            آتی نہیں کام کہنہ دامی

            ہے آب حیات اسی جہاں میں
            شرط اس کے لیے ہے تشنہ کامی

            غیرت ہے طریقت حقیقی
            غیرت سے ہے فقر کی تمامی

            اے جان پدر! نہیں ہے ممکن
            شاہیں سے تدرو کی غلامی

            نایاب نہیں متاع گفتار
            صد انوری و ہزار جامی!

            ہے میری بساط کیا جہاں میں
            بس ایک فغان زیر بامی

            اک صدق مقال ہے کہ جس سے
            میں چشم جہاں میں ہوں گرامی

            اللہ کی دین ہے ، جسے دے
            میراث نہیں بلند نامی

            اپنے نور نظر سے کیا خوب
            فرماتے ہیں حضرت نظامی

            ''جاے کہ بزرگ بایدت بود
            فرزندی من نداردت سود''

            (3)

            مومن پہ گراں ہیں یہ شب و روز
            دین و دولت ، قمار بازی!

            ناپید ہے بندۂ عمل مست
            باقی ہے فقط نفس درازی

            ہمت ہو اگر تو ڈھونڈ وہ فقر
            جس فقر کی اصل ہے حجازی

            اس فقر سے آدمی میں پیدا
            اللہ کی شان بے نیازی

            کنجشک و حمام کے لیے موت
            ہے اس کا مقام شاہبازی

            روشن اس سے خرد کی آنکھیں
            بے سرمۂ بو علی و رازی

            حاصل اس کا شکو ہ محمود
            فطرت میں اگر نہ ہو ایازی

            تیری دنیا کا یہ سرافیل
            رکھتا نہیں ذوق نے نوازی

            ہے اس کی نگاہ عالم آشوب
            درپردہ تمام کارسازی

            یہ فقر غیور جس نے پایا
            بے تیغ و سناں ہے مرد غازی

            مومن کی اسی میں ہے امیری
            اللہ سے مانگ یہ فقیری
            اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
            اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

            Comment


            • #81
              Re: Allama IQbal Special ...Aanchal

              چھوڑ یورپ کے لیئے رقصِ بدن کے خم و پیچ
              روح کے رقص میں ہے ضربِ کلیم لٰہی

              صلہ اُس رقص کا ہے تشنگیئِ کام و دھن
              صلہ اِس رقص کا درویشی و شہنشاہی

              اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
              اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

              Comment


              • #82
                Re: Allama IQbal Special ...Aanchal

                "بانگ درا سے انتخاب"

                ہم بغل دریا سے ہے اے قطرئہ بے تاب تو
                پہلے گوہر تھا بنا اب گوہرِ نایاب تو
                آہ کھولا کس ادا سے تو نے رازِ رنگ و بو
                میں ابھی تک ہوں اسیرِ امتیاز رنگ و بو
                مٹ کے غوغا زندگی کا شورشِ محشر بنا
                یہ شرارہ بجھ کے آتش خانۂ آزر بنا
                نفی ہستی اِک کرشمہ ہے دِل آگاہ کا
                لا کے دریا میں نہاں موتی ہے الا اللہ کا
                چشمِ نابینا سے مخفی معنی ٔ انجام ہے
                تھم گئی جسدم تڑپ سیماب سیمِ خام ہے
                توڑ دیتا ہے بتِ ہستی کو ابراہیمِ عشق
                ہوش کی دارو ہے گویا مستی ٔ تسنیمِ عشق
                اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                Comment


                • #83
                  Re: Allama IQbal Special ...Aanchal

                  علامہ محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ
                  کے مجموعہ کلام 'بال جبریل' سے

                  یارب! یہ جہان گزراں خوب ہے لیکن
                  کیوں خوار ہیں مردان صفا کیش و ہنرمند
                  گو اس کی خدائی میں مہاجن کا بھی ہے ہاتھ
                  دنیا تو سمجھتی ہے فرنگی کو خداوند
                  تو برگ گیا ہے ندہی اہل خرد را
                  او کشت گل و لالہ بنجشد بہ خرے چند
                  حاضر ہیں کلیسا میں کباب و مے گلگوں
                  مسجد میں دھرا کیا ہے بجز موعظہ و پند
                  احکام ترے حق ہیں مگر اپنے مفسر
                  تاویل سے قرآں کو بنا سکتے ہیں پاژند
                  فردوس جو تیرا ہے ، کسی نے نہیں دیکھا
                  افرنگ کا ہر قریہ ہے فردوس کی مانند
                  مدت سے ہے آوارہ افلاک مرا فکر
                  کر دے اسے اب چاند کی غاروں میں نظر بند
                  فطرت نے مجھے بخشے ہیں جوہر ملکوتی
                  خاکی ہوں مگر خاک سے رکھتا نہیں پیوند
                  درویش خدا مست نہ شرقی ہے نہ غربی
                  گھر میرا نہ دلی ، نہ صفاہاں ، نہ سمرقند
                  کہتا ہوں وہی بات سمجھتا ہوں جسے حق
                  نے ابلہ مسجد ہوں ، نہ تہذیب کا فرزند
                  اپنے بھی خفا مجھ سے ہیں ، بیگانے بھی ناخوش
                  میں زہر ہلاہل کو کبھی کہہ نہ سکا قند
                  مشکل ہے کہ اک بندہ حق بین و حق اندیش
                  خاشاک کے تودے کو کہے کوہ دماوند
                  ہوں آتش نمرود کے شعلوں میں بھی خاموش
                  میں بندہ مومن ہوں ، نہیں دانہ اسپند
                  پر سوز و نظرباز و نکوبین و کم آزار
                  آزاد و گرفتار و تہی کیسہ و خورسند
                  ہر حال میں میرا دل بے قید ہے خرم
                  کیا چھینے گا غنچے سے کوئی ذوق شکر خند!
                  چپ رہ نہ سکا حضرت یزداں میں بھی اقبال
                  کرتا کوئی اس بندہ گستاخ کا منہ بند!
                  اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                  اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                  Comment


                  • #84
                    Re: Allama IQbal Special ...Aanchal

                    خدا کے بندے تو ہیں ہزاروں بنوں میں پھرتے ہیں مارے مارے
                    میں اُس کا بندہ بنوں گا جس کو خدا کے بندوں سے پیار ہوگا
                    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                    Comment


                    • #85
                      Re: Allama IQbal Special ...Aanchal

                      " وہ معزز تھے زمانے میں مسلماں ھو کر
                      اور "ھم" خوار ھوۓ تارک قرآں ھو کر "
                      اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                      اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                      Comment


                      • #86
                        Re: Allama IQbal Special ...Aanchal

                        ہر شے مسافر ، ہر چيز راہي
                        کيا چاند تارے ، کيا مرغ و ماہي
                        تو مرد ميداں ، تو مير لشکر
                        نوري حضوري تيرے سپاہي
                        کچھ قدر اپني تو نے نہ جاني
                        يہ بے سوادي ، يہ کم نگاہي!
                        دنيائے دوں کي کب تک غلامي
                        يا راہبي کر يا پادشاہي
                        پير حرم کو ديکھا ہے ميں نے
                        کردار بے سوز ، گفتار واہي
                        اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                        اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                        Comment


                        • #87
                          Re: Allama IQbal Special ...Aanchal

                          رباعیِ اقبال

                          دلے در سینہ دارم بے سرورے
                          نہ سوزے در کفِ خاکم، نہ نورے
                          بگیر از من کہ بر من بارِ دوش است
                          ثوابِ ایں نمازِ بے حضورے
                          اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                          اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                          Comment


                          • #88
                            Re: Allama IQbal Special ...Aanchal

                            آں جنونِ کوشِشِ کامِل نَماند
                            آں تقاضائے عمل دَر دِل نَماند

                            وہ پورے طور پر جدوجہد کرنے کا شوق و جذبہ نہ رہا
                            عمل کا وہ تقاضا دل سے جاتا رہا

                            اقتدار و عزم و استقلال رَفت
                            اعتبار و عزت و اقبال رَفت

                            اقتدار،عزم اور ثابت قدمی سے وہ{مسلمان} محروم ہوگئے
                            ساکھ عزت اور خوشبختی نے ساتھ چھوڑ دیا {جاتے رہے}

                            پنجہ ہائے آہنیں بے زور شُد
                            مُردہ شُد دِلہا و تنہا گور شُد

                            فولادی مضبوط پنجوں میں کمزوری آگئی
                            دل مردہ ہوگئے،اور جسموں نے قبر کی سی صورت اختیار کرلی

                            زورِ تَن کاہید و خوفِ جاں فَزود
                            خوفِ جاں سرمایہِ ہمت رَبُود

                            جسم کی قوت و طاقت گھٹ گئی،اور جان کا خوف بڑھ گیا
                            جان کے اس خوف نے ہمت اور دلیری کی پونجی کو بھی ختم کیا

                            صد مرض پیدا شُد اَز بے ہمتی
                            کوتہ دستی ، بیدلی ، دوں فطرتی

                            بے ہمتی آئی تو سینکڑوں بیماریاں پیدا ہوگئیں
                            ناکارگی، بے دلی اور پست فطرتی

                            شیر بیدار اَز فسونِ میش خُفت
                            انحطاطِ خویش را تہذیب گُفت

                            وہ شیر{مسلمان} جو بیدار تھا { دلیر و قوی تھا} بھیڑ کے جادو نے اسے سلادیا{ اسکی قوت میں
                            زوال آگیا}
                            اس نے زوال کی حالت کو تہذیب کا نام دے دیا

                            "اسرارِ خودی" علامہ محمد اقبال رح
                            اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                            اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                            Comment


                            • #89
                              Re: Allama IQbal Special ...Aanchal

                              یک نگہ، یک خندۂ دزدیدہ، یک تابندہ اشک
                              بہرِ پیمانِ محبت نیست سوگندے دگر

                              اقبال
                              اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                              اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                              Comment


                              • #90
                                Re: Allama IQbal Special ...Aanchal

                                اجتہاد

                                ہند ميں حکمت ديں کوئي کہاں سے سيکھے
                                نہ کہيں لذت کردار، نہ افکار عميق
                                حلقہ شوق ميں وہ جرات انديشہ کہاں
                                آہ محکومي و تقليد و زوال تحقيق!
                                خود بدلتے نہيں، قرآں کو بدل ديتے ہيں
                                ہوئے کس درجہ فقيہان حرم بے توفيق!
                                ان غلاموں کا يہ مسلک ہے کہ ناقص ہے کتاب
                                کہ سکھاتي نہيں مومن کو غلامي کے طريق!
                                اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                                اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                                Comment

                                Working...
                                X