Announcement
Collapse
No announcement yet.
Unconfigured Ad Widget
Collapse
Celebration Of Iqbal Day
Collapse
X
-
Re: Celebration Of Iqbal Day
ہمدردی
ٹہنی پہ کسی شجر کی تنہا
بلبل تھا کوئی اداس بیٹھا
کہتا تھا کہ رات سر پہ آئی
اُڑنے چگے میں دن گزارا
پہنچوں*کس طرح آشیاں تک
ہرچیز پہ چھا گیا اندھیرا
سُن کے بلبل کی آہ وزاری
جگنو کوئی پاس ہی سے بولا
حاضر ہوں مدد کو جان و دل سے
کیڑا ہوں اگرچہ میں ذرا سا
کیا غم ہے جو رات ہے اندھیری
میں راہ میں روشنی کروں گا
اللہ نے دی ہے مجھ کو مشعل
چمکا کے مجھے دیا بنایا
ہیں لوگ وہی جہاں میں اچھے
آتے ہیں جو کام دوسروں کے
.......................................
منتخب اشعار
دل سے جو بات نکلتی ہے اثر رکھتی ہے
پر نہی طاقت پرواذ مگر رکھتی ہے
عقابی روح جب بیدار ہوتی ہے نوجوانوں میں
تو نظر اتی ہے انکو اپنی منزل آسمانوں میں
اس قوم کو شمشیر کی حاجت نہی رہتی
ہو جس کے جوانوں کی خودی صورت فولاد
میری زندگی کا مقصد تیرے دین کی سر فرازی
میں اسی لیے مجاہد میں اسی لیے ہوں غازی
کافر ہے تو شمشیر پر کرتا ہے بھروسہ
مومن ہے تو بے تیغ بھی لڑتا ہی سپاہی
جو میں سر بسجدہ ہوا کبھی تو زمین سے آنے لگی صدا
تیرا دل ہے صنم آشنا تجھے کیا ملے گا نماز میں ؟
.............................................
محبت کا جنوں باقی نہیں ہے
مسلمانوں میں خوں باقی نہیں ہے
صفیں کج ، دل پریشاں ، سجدہ بےذوق
کہ جذبِ اندروں باقی نہیں ہے
رگوں میں وہ لہو باقی نہیں ہے
وہ دل ، وہ آرزو باقی نہیں ہے
نماز و روزہ و قربانی و حج
یہ سب باقی ہیں ، تُو باقی نہیں ہے
.....................................
لا پھر اک بار وہی بادہ و جام اے ساقی
ہاتھ آ جاۓ مجھے میرا مقام اے ساقی
تین سو سال سے ہیں ہند کے میخانے بند
اب مناسب ہے ترا فیض ہو عام اے ساقی
مری میناۓ غزل میں تھی ذرا سی باقی
شیخ کہتا ہے کہ ہے یہ بھی حرام اے ساقی
شیر مردوں سے ہوا بیشہ تحقیق تہی
رہ گے صوفی و ملا کے غلام اے ساقی
عشق کی تیغ جگر دار اڑا لی کس نے
علم کے ہاتھ میں خالی ہے نیام اے ساقی
سینہ روشن ہوتو ہے سوز سخن عین حیات
ہو نہ روشن، تو سخن مرگ دوام اے ساقی
تو میری رات کو مہتاب سے محروم نہ رکھ
ترے پیمانے میں ہے ماہ تمام اے ساقی!
بال جبریل
کبھی اے نوجواں مسلم! تدّبر بھی کیا تونے؟
وہ کیا گردوں تھا، تو جس کا ہے اک ٹوٹا ہوا تارا؟
تجھے اس قوم نے پالا ہے آغوشِ محبت میں
کچل ڈالا تھا جس نے پاؤں میں تاج سردارا
تمدّن آفریں، خلاّق آئینِ جہاں داریوہ
صحرائے عرب، یعنی شتربانوں کا گہوارا
سماں اَلۡفقَرُ فَخۡرِیۡ کارہا شان امارت میں
"بآب و رنگ و خال و خط چہ حاجت روئے زیبارا"
گدائی میں بھی وہ اللہ والے تھے غیور اتنے
کہ منعم کو گدا کے ڈر سے بخشش کا نہ تھا یارا
غرض میں کیا کہوں تجھ سے کہ وہ صحرانشیں کیا تھے
جہاں گیر و جہاں دار و جہانبان و جہاں آرا
اگر چاہوں تو نقشہ کھینچ کر الفاظ میں رکھ دوں
مگر تیرے تخیّل سے فزوں تر ہے وہ نظّارا
تجھے آبا سے اپنے کوئی نسبت ہو نہیں سکتی
کہ تو گفتار، وہ کردار، تو ثابت، وہ سیّارا
گنوا دی ہم نے جو اسلاف سے میراث پائی تھی
ثرّیا سے زمیں پر آسماں نے ہم کو دے مارا
حکومت کو تو کیا رونا کہ وہ اک عارضی شے تھی
نہیں دنیا کے آئیں مسلّم سے کوئی چارا
مگر وہ علم کے موتی، کتابیں اپنے آبا کی
جو دیکھیں ان کو یورپ میں تو دل ہوتا ہے سیپارا
غنی روزِ سیاہِ پیر کنعاں راتماشاکن"
"کہ نورِ دیدہ اش روشن کند چشمِ زلیخارا
جہاد
فتوی ہے شیخ کا یہ زمانہ قلم کا ہے
دنیا میں اب رہی نہیں تلوار کارگر
لیکن جناب شیخ کو معلوم کیا نہیں؟
مسجد میں اب یہ وعظ ہے بے سود و بے اثر
تیغ و تفنگ دست مسلماں میں ہے کہاں
ہو بھی، تو دل ہیں موت کی لذت سے بے خبر
کافر کی موت سے بھی لرزتا ہو جس کا دل
کہتا ہے کون اسے کہ مسلماں کی موت مر
تعلیم اس کو چاہیے ترک جہاد کی
دنیا کو جس کے پنجۂ خونیں سے ہو خطر
باطل کی فال و فر کی حفاظت کے واسطے
یورپ زرہ میں ڈوب گیا دوش تا کمر
ہم پوچھتے ہیں شیخ کلیسا نواز سے
مشرق میں جنگ شر ہے تو مغرب میں بھی ہے شر
حق سے اگر غرض ہے تو زیبا ہے کیا یہ بات
اسلام کا محاسبہ، یورپ سے درگزر!
علامہ محمد اقبال
Last edited by Nadia khan; 9 November 2010, 20:19.
Comment
-
Re: Celebration Of Iqbal Day
Originally posted by Mr.Khan View PostAssalaam Alaikum Dsoton :salam:
Jesa ke aap sub ko pata hai kal 9th Nov hai....
Aaj ke din Mashriq ki sar-zameen ne hume ek buland -o- bala fikar o nazar
rakhne wala ek azeem mufaqir or shayer diya tha....
Jee han mai Dr. Muhammad Allama Iqbal ka hi zikar kar raha hon....
Aaj hum unki Birthday celebrate kar rahe hen....:rose
Aap sub se bhi guzarish hai ke aap bhi apni taraf se in azeem shayer
ke liye jo ho sake zaror share kijye :)
Shukriya :rose
aihl e bazm aadaab
aap tamaam aiHbaab kee kaavishaat o nigaarishaat Dr,Allama Iqbal SaaHeb ke aizaaz meN nihaayat qaabil taiHseen o sataa'ish haiN
bohot maaloomaatee aur giraaN qadr taihreereN paRhne ko milee haiN
Allah aap sab ko duniyaa o aaKhirat kee izzateN o kaamraaniyaaN ataa farmaa'ey
aameen
aHqar
Ismail Ajaz KhayaalIsmail Ajaz (Khayaal)
muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa
Comment
Comment