Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

Khudi

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Khudi

    My Fav ..........
    Attached Files
    شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

  • #2
    Re: Khudi

    bahot Khoobsoorat qit'a pesh karne ke liye shukria aapkaa Khaala jaani :)

    mere class meN ek saathii huaa karte the jinkaa qad daraaz maanind-e-zulf-e-gireh_geer thaa. hamaarii university kii yeh tradition thii k saal ke iKhtitaam par ek function hotaa jis men apne dostoN par fiqre-baaziyaaN kii jaatiiN. to un Hazrat par maiN en Iqbaal ke is she'r kii yuN pairoDy banaaii...ba-sad ma'zarat az rooH-e-'allaamah:

    Khud HI ko kar buland itnaa k har parvaaz se pahle
    parinde tujh se Khud poochheN bataa uupar fazaa kia hai


    goyaa k mausoof mausamyaatii sutoon the hahahahaha

    Fall view from inside my car
    near my work place :)

    Comment


    • #3
      Re: Khudi

      v.nice ........
      u can't gain RESPECT by choice nor by requesting it... it is earned through your words & actions."

      :pr:

      Comment


      • #4
        Re: Khudi

        nice

        Comment


        • #5
          Re: Khudi

          Originally posted by SherAli View Post
          bahot Khoobsoorat qit'a pesh karne ke liye shukria aapkaa Khaala jaani :)

          mere class meN ek saathii huaa karte the jinkaa qad daraaz maanind-e-zulf-e-gireh_geer thaa. hamaarii university kii yeh tradition thii k saal ke iKhtitaam par ek function hotaa jis men apne dostoN par fiqre-baaziyaaN kii jaatiiN. to un Hazrat par maiN en Iqbaal ke is she'r kii yuN pairoDy banaaii...ba-sad ma'zarat az rooH-e-'allaamah:

          Khud HI ko kar buland itnaa k har parvaaz se pahle
          parinde tujh se Khud poochheN bataa uupar fazaa kia hai

          goyaa k mausoof mausamyaatii sutoon the hahahahaha
          LOLZ......VERY FUNNY.........acha nae..... k tum ko yaad e maazi dilaa di bhaanjay...student life ki kya hi baat hoti hai....:)

          Originally posted by *Hala* View Post
          v.nice ........
          Originally posted by Adnans View Post
          nice
          thanks alot..its my fav .:)
          شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

          Comment


          • #6
            Re: Khudi

            اقبال کے اس پیغام اور فکر کا مرکزی نقطہ ان کا تصور خودی ہے۔ کہ یہ وہی تصور خودی ہے کہ جس نے اقبال کی شخصیت کو بقاء دوام عطا کیا اور یہی وہ ہے تصورہے کہ جس نے اقبال کو نظریہ پاکستان دینے پر مجبور کیااور اسی تصور خودی میں خود پاکستان کی بقاء اور ملت اسلامیہ کا عروج مضمر ہے ۔ ۔ ۔ بقول اقبال
            خودی کے ساز سے ہے عمر جاوداں کا چراغ
            خودی کے سوز سے روشن ہیں امتوں کے چراغ


            خودی کیا ہے ؟ درحقیقت خود سے آگاہی ہے کہ اقبال کہ اس پیغام کی اصل حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے کہ ۔ ۔

            مَنْ عَرَفَ نَفْسَه فَقَدْ عَرَفَ رَبَّه.
            آپ کو پہچان لیا۔ اس نے
            اپنے رب کو پہچان لیا
            گویا خودی کا یہ تصور خود شناسی سے شروع ہوکر بندے کو خدا شناسی تک لے جاتا ہے اور اس سفر میں بندہ کو بقاء و دوام تب نصیب ہوتا ہے کہ جب بندہ اپنی خودی کو پہچان کر خود اپنی ہی خودی میں گم ہونے کی بجائے اپنی خودی کو خدا شناسی میں گم کردیتا ہے تب بندہ مقام فنا سے مقام بقا پر فائز ہوجاتا ہے ۔ یعنی انسان کا اپنے احساس نفس سے اپنی معرفت اور پہچان کا سفر جتنا آگے بڑھے گا اسے اتنا ہی اپنے رب کی معرفت حاصل ہوگی انسان جتنا اپنی ذات پر غور کرتا ہے، اپنی حقیقت کو پہچانتا ہے اتنا ہی اسے اپنے رب کی معرفت حاصل ہوتی ہے اور یہ معرفت اس کو رب کی محبت میں فنایت پر مجبور کرتی ہے گویا جب بندہ اپنی خودی کو پہچانتا ہے تو وہ اس نتیجے پر پہنچتا کہ . . .
            میں کیا ہوں ؟
            اور مجھ میں میرا کیا ہے؟
            یعنی کی میرے وچ میرا
            اور اس طرح بندے کو اپنے عجز اور کمزوری کا احساس ہوتا ہے جو کہ بندہ کے لیے اپنے رب کے سامنے عاجزی و تذلل کا باعث بنتا ہے اور یوں بندہ اپنے رب کے سامنے عاجز ہوکر جھکتا چلا جاتا ہے اور ایسے میں جب بندہ اپنی کمزوری و عاجزی کا اعتراف کرتے ہوئے جتنی عاجزی سے جھکتا چلا جاتا ہے اتنی ہی وہ صمد ذات اپنی عظمت و رفعت اور شان کی معرفت و ادراک کے دروازے اس پر کھولتی چلی جاتی ہے اور پھر اسی معرفت شان معبودیت کے صدقے رب تعالیٰ اپنے بندے کو مقام عبدیت پر فائز کرتا ہے۔
            جب بندے کو رب کی شان معبودیت اور اپنے مقام عبدیت کا علم ہوجاتا ہے تو اسے رب کی عظمت اور اپنی حقیقی عاجزی کا ادراک ہوجاتا ہے تو پھر وہ بندہ اپنی رضا، رب کی رضا میں گم کردیتا ہے۔ وہ اپنے ہر عمل میں رب تعالیٰ کی رضا، اس کی منشاء اور اس کے اذن کا طالب رہتا ہے۔ جب بندہ اس مقام پر پہنچتا ہے تو رب تعالیٰ اس کو شان عبودیت عطا کرتا ہے پھر وہ بندے کو وہ بھی عطا کرتا ہے جو اس کی (یعنی رب کی ) اپنی رضا ہوتی ہے اور وہ بھی عطا کرتا ہے جو خود بندے کی رضا ہوتی ہے اور یہی وہ مقام کہ جہاں پر آکے

            اقبال علیہ رحمہ کی روح ٹرپ اٹھی اور وہ تڑپ کر بول اٹھے کہ ۔ ۔۔۔
            خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
            خدا بندے سے خود پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے
            ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

            Comment


            • #7
              Re: Khudi

              Originally posted by saraah View Post
              LOLZ......VERY FUNNY.........acha nae..... k tum ko yaad e maazi dilaa di bhaanjay...student life ki kya hi baat hoti hai....:)

              thanks alot..its my fav .:)

              yaad to dilaayii yaqeenan jo bhali bhi thii magar:

              yaad-e-maazii 'azaab hai, yaa Rabb!
              mujh se chheen le Haafiza meraa!!!


              ji, talib-e-'ilmii kaa daur daur-e-imtiyaaz maanaa jaataa hai :)

              Fall view from inside my car
              near my work place :)

              Comment


              • #8
                Re: Khudi

                Originally posted by sherali View Post
                yaad-e-maazii 'azaab Hai, Yaa Rabb!
                mujh Se Chheen Le Haafiza Meraa!!!

                حضور شاعری تو آپکے گھر کی میراث ہے سو آپ سے تو شعر کی حرمت کا پاس نہ رکھنے کی امید ہرگز نہ تھی ہمیں ۔ ۔ اصل شعر کچھ یوں ہے کہ ۔ ۔
                یاد ماضی عذاب ہے یارب
                چھین لے مجھ سے حافظہ میرا
                ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

                Comment


                • #9
                  Re: Khudi

                  Originally posted by aabi2cool View Post
                  حضور شاعری تو آپکے گھر کی میراث ہے سو آپ سے تو شعر کی حرمت کا پاس نہ رکھنے کی امید ہرگز نہ تھی ہمیں ۔ ۔ اصل شعر کچھ یوں ہے کہ ۔ ۔
                  یاد ماضی عذاب ہے یارب
                  چھین لے مجھ سے حافظہ میرا

                  banda ma'azarat_Khowaah hai. yaqeenan, yeh laGhzish meri jald-baazii kaa nateeja thii. tasHeeH ke liye aapkaa mutashakkir huN.

                  shaa'irii kisii kii miiraas nahiin bas yuN samajh lijiye k buzurgoN kii soHbat uThaane kaa mauq'a milaa. unke Huqqe taazah kiye aur bas unkii chaukhaT par paRaa rahaa magar haath kuchh na lagaa juz naakaamii o naadaarii.

                  aapkaa maqaala nazar navaaz huaa aur masha Allah Khoob Khaama-farsaaii karte haiN. Allah kare zor-e-raqam aur ziyaada!

                  Fall view from inside my car
                  near my work place :)

                  Comment


                  • #10
                    Re: Khudi

                    Originally posted by SherAli View Post
                    banda ma'azarat_Khowaah hai. yaqeenan, yeh laGhzish meri jald-baazii kaa nateeja thii. tasHeeH ke liye aapkaa mutashakkir huN.

                    shaa'irii kisii kii miiraas nahiin bas yuN samajh lijiye k buzurgoN kii soHbat uThaane kaa mauq'a milaa. unke Huqqe taazah kiye aur bas unkii chaukhaT par paRaa rahaa magar haath kuchh na lagaa juz naakaamii o naadaarii.

                    aapkaa maqaala nazar navaaz huaa aur masha Allah Khoob Khaama-farsaaii karte haiN. Allah kare zor-e-raqam aur ziyaada!
                    :salam::salam::salam:
                    ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

                    Comment


                    • #11
                      Re: Khudi

                      Originally posted by aabi2cool View Post
                      اقبال کے اس پیغام اور فکر کا مرکزی نقطہ ان کا تصور خودی ہے۔ کہ یہ وہی تصور خودی ہے کہ جس نے اقبال کی شخصیت کو بقاء دوام عطا کیا اور یہی وہ ہے تصورہے کہ جس نے اقبال کو نظریہ پاکستان دینے پر مجبور کیااور اسی تصور خودی میں خود پاکستان کی بقاء اور ملت اسلامیہ کا عروج مضمر ہے ۔ ۔ ۔ بقول اقبال

                      خودی کے ساز سے ہے عمر جاوداں کا چراغ

                      خودی کے سوز سے روشن ہیں امتوں کے چراغ

                      خودی کیا ہے ؟ درحقیقت خود سے آگاہی ہے کہ اقبال کہ اس پیغام کی اصل حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے کہ ۔ ۔
                      مَنْ عَرَفَ نَفْسَه فَقَدْ عَرَفَ رَبَّه.
                      آپ کو پہچان لیا۔ اس نے
                      اپنے رب کو پہچان لیا
                      گویا خودی کا یہ تصور خود شناسی سے شروع ہوکر بندے کو خدا شناسی تک لے جاتا ہے اور اس سفر میں بندہ کو بقاء و دوام تب نصیب ہوتا ہے کہ جب بندہ اپنی خودی کو پہچان کر خود اپنی ہی خودی میں گم ہونے کی بجائے اپنی خودی کو خدا شناسی میں گم کردیتا ہے تب بندہ مقام فنا سے مقام بقا پر فائز ہوجاتا ہے ۔ یعنی انسان کا اپنے احساس نفس سے اپنی معرفت اور پہچان کا سفر جتنا آگے بڑھے گا اسے اتنا ہی اپنے رب کی معرفت حاصل ہوگی انسان جتنا اپنی ذات پر غور کرتا ہے، اپنی حقیقت کو پہچانتا ہے اتنا ہی اسے اپنے رب کی معرفت حاصل ہوتی ہے اور یہ معرفت اس کو رب کی محبت میں فنایت پر مجبور کرتی ہے گویا جب بندہ اپنی خودی کو پہچانتا ہے تو وہ اس نتیجے پر پہنچتا کہ . . .
                      میں کیا ہوں ؟
                      اور مجھ میں میرا کیا ہے؟
                      یعنی کی میرے وچ میرا
                      اور اس طرح بندے کو اپنے عجز اور کمزوری کا احساس ہوتا ہے جو کہ بندہ کے لیے اپنے رب کے سامنے عاجزی و تذلل کا باعث بنتا ہے اور یوں بندہ اپنے رب کے سامنے عاجز ہوکر جھکتا چلا جاتا ہے اور ایسے میں جب بندہ اپنی کمزوری و عاجزی کا اعتراف کرتے ہوئے جتنی عاجزی سے جھکتا چلا جاتا ہے اتنی ہی وہ صمد ذات اپنی عظمت و رفعت اور شان کی معرفت و ادراک کے دروازے اس پر کھولتی چلی جاتی ہے اور پھر اسی معرفت شان معبودیت کے صدقے رب تعالیٰ اپنے بندے کو مقام عبدیت پر فائز کرتا ہے۔
                      جب بندے کو رب کی شان معبودیت اور اپنے مقام عبدیت کا علم ہوجاتا ہے تو اسے رب کی عظمت اور اپنی حقیقی عاجزی کا ادراک ہوجاتا ہے تو پھر وہ بندہ اپنی رضا، رب کی رضا میں گم کردیتا ہے۔ وہ اپنے ہر عمل میں رب تعالیٰ کی رضا، اس کی منشاء اور اس کے اذن کا طالب رہتا ہے۔ جب بندہ اس مقام پر پہنچتا ہے تو رب تعالیٰ اس کو شان عبودیت عطا کرتا ہے پھر وہ بندے کو وہ بھی عطا کرتا ہے جو اس کی (یعنی رب کی ) اپنی رضا ہوتی ہے اور وہ بھی عطا کرتا ہے جو خود بندے کی رضا ہوتی ہے اور یہی وہ مقام کہ جہاں پر آکے
                      اقبال علیہ رحمہ کی روح ٹرپ اٹھی اور وہ تڑپ کر بول اٹھے کہ ۔ ۔۔۔
                      خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
                      خدا بندے سے خود پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے
                      aabid bhai ......iss qadar aasaan ilfaaz me aap ne wazahat framaai hai....iss falsfay ki....aj se kuch saal pehlay muje isski samjh nae aati thi.....jab jab me ne kisi se istafsaar krna chaha muje mayoosi hui...tou kaafi waqt laga muje yeh smjhnay me....lakin beharhaal smjh aa hi gya k aakhir yeh falsfa hai kiya....me soch rahi hun agar kisi ne iss trah smjhaya hota tou aur hi baat hoti....khair bohat hi umdah andaz e byaan.....:jazak:
                      شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

                      Comment


                      • #12
                        Re: Khudi

                        buhat khoob
                        [FONT="Arial Black"]Mr. Khalil How much Fake IDs would you make in Pegham... ?

                        See you Real Face in here 372-shed

                        Muhammad Khalil's Real Face [/FONT]

                        Comment


                        • #13
                          Re: Khudi

                          nice...............

                          Comment


                          • #14
                            Re: Khudi

                            Good Topic!

                            Main ne apnay aik teacher say pocha tha k ye KHUDI kia hai, unhon ne jawab diya tha "KHUD SHANASI AUR KHUDA SHANASI".
                            Mohtaj-e-Dua !

                            Yasir :)

                            Comment


                            • #15
                              Re: Khudi

                              Originally posted by Insaaan View Post
                              buhat khoob
                              Originally posted by life. View Post
                              nice...............
                              :rose

                              Originally posted by al_yasir View Post
                              Good Topic!

                              Main ne apnay aik teacher say pocha tha k ye KHUDI kia hai, unhon ne jawab diya tha "KHUD SHANASI AUR KHUDA SHANASI".
                              aapko mazay ki baat baatoon meri teacher ne b yehi bataya,...........shysmile
                              شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

                              Comment

                              Working...
                              X