Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

Allama Iqbaal day special

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Allama Iqbaal day special

    Assalamalikum
    Allama Iqbaal day special thread main Allama iqbaal ki poetry ya un say jo bhi related stuff ho wo share karian ..:rose





    ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی ہے
    بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن ميں ديدہ ور پيدا

    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔


  • #2

    تو بچا بچا۔ کے نہ رکھ۔ اسے تیرا آئنہ۔ ہے۔ وہ۔ آئنہ
    کہ شکستہ ہو تو۔ عزیز۔ تر ہے نگاہ آئنہ۔ ساز میں
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

    Comment


    • #3


      لوح بھی تو ، قلم بھی تو ، تيرا وجود الکتاب
      گنبد آبگينہ رنگ تيرے محيط ميں حباب
      عالم آب و خاک ميں تيرے ظہور سے فروغ
      ذرہ ريگ کو ديا تو نے طلوع آفتاب
      شوکت سنجر و سليم تيرے جلال کی نمود
      فقر جنيد و بايزيد تيرا جمال بے نقاب
      شوق ترا اگر نہ ہو ميری نماز کا امام
      ميرا قيام بھی حجاب ، ميرا سجود بھی حجاب
      تيری نگاہ ناز سے دونوں مراد پا گئے
      عقل غياب و جستجو ، عشق حضور و اضطراب
      اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
      اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

      Comment


      • #4

        ترے عشق کی انتہا چاہتا ہوں
        مری سادگی ديکھ کيا چاہتا ہوں
        ستم ہو کہ ہو وعدہ بے حجابی
        کوئی بات صبر آزما چاہتا ہوں
        يہ جنت مبارک رہے زاہدوں کو
        کہ ميں آپ کا سامنا چاہتا ہوں
        ذرا سا تو دل ہوں ، مگر شوخ اتنا
        وہی لن ترانی سنا چاہتا ہوں
        کوئی دم کا مہماں ہوں اے اہل محفل
        چراغ سحر ہوں ، بجھا چاہتا ہوں
        بھری بزم ميں راز کی بات کہہ دی
        بڑا بے ادب ہوں ، سزا چاہتا ہوں
        اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
        اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

        Comment


        • #5

          اقبال ؒ! ترے دیس کا کیا حال سناﺅں

          دہقان تو مر کھپ گیا اب کس کو جگاﺅں
          ملتا ہے کہاں خوشہءگندم کہ جلاﺅں
          شاہین کا ہے گنبدِ شاہی پہ بسیرا
          کنجشک فرومایہ کو اب کس سے لڑاﺅں
          اقبالؒ! تیرے دیس کا کیا حال سناﺅں

          ہر داڑھی میں تنکا ہے، ہر اک آنکھ میں شہتیر
          مومن کی نگاہوں سے بدلتی نہیں تقدیر
          توحید کی تلوار سے خالی ہیں نیامیں
          اب ذوقِ یقیں سے کٹتی نہیں کوئی زنجیر
          اقبالؒ! تیرے دیس کا کیا حال سناﺅں

          شاہیں کا جہاں آج کرگس کا جہاں ہے
          ملتی ہوئی مُلّا سے مجاہد کی اذاں ہے
          مانا کہ ستاروں سے بھی آگے ہیں جہاں اور
          شاہیں میں مگر طاقتِ پرواز کہاں ہے
          اقبالؒ! تیرے دیس کا کیا حال سناﺅں

          مر مر کی سلوں سے کوئی بیزار نہیں ہے
          رہنے کو حرم میں کوئی تیار نہیں ہے
          کہنے کو ہر اک شخص مسلمان ہے، لیکن
          دیکھو تو کہیں نام کو کردار نہیں ہے
          اقبالؒ! تیرے دیس کا کیا حال سناﺅں

          بیباکی و حق گوئی سے گھبراتا ہے مومن
          مکاری و روباہی پہ اتراتا ہے مومن
          جس رزق سے پرواز میں کوتاہی کا ڈر ہو
          وہ رزق بڑے شوق سے اب کھاتا ہے مومن
          اقبالؒ! تیرے دیس کا کیا حال سناﺅں

          پیدا کبھی ہوتی تھی سحر جس کی اذاں سے
          اس بندہ مومن کو میں اب لاﺅں کہاں سے
          !وہ سجدہ زمیں جس سے لرز جاتی تھی یارو
          اک بار تھا ہم چھٹ گئے اس بارِ گراں سے
          اقبالؒ! تیرے دیس کا کیا حال سناﺅں

          جھگڑے ہیں یہاں صوبوں کے ذاتوں کے نسب کے
          اگتے ہیں تہِ سایہ گل خار غضب کے
          یہ دیس ہے سب کا مگر اس کا نہیں کوئی
          اس کے تنِ خستہ پہ تو اب دانت ہیں سب کے
          اقبالؒ! تیرے دیس کا کیا حال سناﺅں

          محمودوں کی صف آج ایازوں سے پرے ہے
          جمہور سے سلطانی جمہور ڈرے ہے
          تھامے ہوئے دامن ہے یہاں پر جو خودی کا
          مر مر کے جئے ہے کبھی جی، جی کے مرے ہے
          اقبالؒ! تیرے دیس کا کیا حال سناﺅں

          دیکھو تو ذرا محلوں کے پردوں کو اٹھا کر
          شمشیر و سناں رکھی ہے طاقوں پہ سجا کر
          آتے ہیں نظر مسند شاہی پہ رنگیلے
          تقدیرِ امم سو گئی طاﺅس پہ آ کر
          اقبالؒ! تیرے دیس کا کیا حال سناﺅں

          مکاری و عیاری و غداری و ہیجان
          اب بنتا ہے ان چار عناصر سے مسلمان
          قاری اسے کہنا تو بڑی بات ہے یارو!
          اس نے تو کبھی کھول کے دیکھا نہیں قرآن
          اقبالؒ! تیرے دیس کا کیا حال سناﺅں

          کردار کا گفتار کا اعمال کا مومن
          قائل نہیں ایسے کسی جنجال کا مومن
          سرحد کا ہے مومن کوئی بنگال کا مومن
          ڈھونڈے سے بھی ملتا نہیں قرآن کا مومن
          اقبالؒ! تیرے دیس کا کیا حال سناؤں
          اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
          اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

          Comment


          • #6
            یہ ایک سجدہ جسے تو گراں سمجھتا ہے
            ہزار سجدے سے دیتا ہے آدمی کو نجات
            اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
            اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

            Comment


            • #7


              نگاہ پاک ہے تيری تو پاک ہے دل بھی
              کہ دل کو حق نے کيا ہے نگاہ کا پيرو
              اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
              اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

              Comment


              • #8


                لا الہ باشد صدف گوہر نماز
                قلب مسلم را حج اصغر نماز

                ترجمہ:
                لاالہٰ سیپی ہے تو نماز گوہر ہے۔
                مسلمان کے دل کے لئے نماز حجِ اصغر کا درجہ رکھتی ہے۔
                اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                Comment


                • #9


                  دو عالم سے کرتی ہے بيگانہ دل کو
                  عجب چيز ہے لذت آشنائی
                  اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                  اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                  Comment


                  • #10
                    کشادہ دست کرم جب وہ بے نياز کرے
                    نياز مند نہ کيوں عاجزی پہ ناز کرے
                    بٹھا کے عرش پہ رکھا ہے تو نے اے واعظ
                    خدا وہ کيا ہے جو بندوں سے احتراز کرے
                    مری نگاہ ميں وہ رند ہی نہيں ساقی
                    جو ہوشياری و مستی ميں امتياز کرے
                    مدام گوش بہ دل رہ ، يہ ساز ہے ايسا
                    جو ہو شکستہ تو پيدا نوائے راز کرے
                    کوئی يہ پوچھے کہ واعظ کا کيا بگڑتا ہے
                    جو بے عمل پہ بھی رحمت وہ بے نياز کرے
                    سخن ميں سوز ، الہی کہاں سے آتا ہے
                    يہ چيز وہ ہے کہ پتھر کو بھی گداز کرے
                    تميز لالہ و گل سے ہے نالۂ بلبل
                    جہاں ميں وا نہ کوئی چشم امتياز کرے
                    غرور زہد نے سکھلا ديا ہے واعظ کو
                    کہ بندگان خدا پر زباں دراز کرے
                    ہوا ہو ايسی کہ ہندوستاں سے اے اقبال
                    اڑا کے مجھ کو غبار رہ حجاز کرے
                    (بانگ درا)
                    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                    Comment


                    • #11


                      کبھي اے حقيقت منتظر نظر لباس مجاز ميں
                      کہ ہزاروں سجدے تڑپ رہے ہيں مري جبين نياز ميں
                      اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                      اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                      Comment


                      • #12


                        دل ہو غلام خرد يا کہ امام خرد
                        سالک رہ ، ہوشيار! سخت ہے يہ مرحلہ
                        اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                        اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                        Comment


                        • #13


                          قوت عشق سے ہر پست کو بالا کر دے
                          دہر ميں اسم محمد سے اجالا کر دے
                          اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                          اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                          Comment


                          • #14


                            می شَوَد پردہء چشم پرِ کاہے گاہے
                            دیدہ ام ہر دو جہاں را بنگاہے گاہے
                            کبھی تو گھاس کا ایک تنکا میری آنکھوں کا پردہ بن جاتا ہے اور کبھی میں ہر دو جہاں کو ایک نگاہ میں دیکھ لیتا ہوں۔
                            وادیء عشق بسے دور و دراز است ولے
                            طے شود جادہء صد سالہ بآہے گاہے
                            عشق کی وادی یا منزل بڑی دور و دراز ہے لیکن کبھی یہ بھی ہوتا ہے کہ سو سال کا راستہ ایک آہ میں طے ہو جاتا ہے۔
                            در طلب کوش و مدہ دامنِ امید ز دست
                            دولتے ہست کہ یابی سرِ راہے گاہے
                            طلب میں لگا رہ اور امید کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑ، یہ ایک ایسی دولت ہے کہ کبھی سرِ راہ ہاتھ آجاتی ہے۔
                            علامہ محمد اِقبال
                            اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                            اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                            Comment

                            Working...
                            X