علاج دردِ دل میرا کرے وہ چارہ گر کیسے ؟
جو دل گردے کو سمجھے اور جگر کو پھیپڑا سمجھے
زبانِ یار من ترکی و من ترکی نمی دانم
مزا کہنے کا جب ہے ، اک کہے اور دوسرا سمجھے
تیرے عاشق ترے کوچے کو تیری سردمہری سے
کبھی کشمیر سمجھے تو کبھی کولمبیا سمجھے
نہ باندھ گول چکر اپنے سر پر زلف پیچاں کا
کہیں ایسا نہ ہو بلبل اسی کو گھونسلا سمجھے
(بلبل کاشمیری) ..
Comment