جتنا بھی اُس کو سوچوں
اُتنا ہی دور پاؤں
جتنا بھی اُس کو چاہوں
خود ہی بکھر جاؤں
میں عام سا مسافر
بے آس بے سہارا
وہ دور بسنے والا
ایک آسمان کا تارہ
میں ریت سے اُلجھتا
سحراوں کی ہوا میں
وہ ساحلوں پہ چلتی
بادِ صبا کا جھونکہ
ہاں۔۔۔!۔
فرق تو بہت ہے
پر بات یہ فقط ہے
میں لاکھ ٹوٹ جاؤں
پر یہ نہ ہو گا مجھ سے
کہ میں تم کو بھول جاؤں
کہ میں تم کو بھول جاؤں
اُتنا ہی دور پاؤں
جتنا بھی اُس کو چاہوں
خود ہی بکھر جاؤں
میں عام سا مسافر
بے آس بے سہارا
وہ دور بسنے والا
ایک آسمان کا تارہ
میں ریت سے اُلجھتا
سحراوں کی ہوا میں
وہ ساحلوں پہ چلتی
بادِ صبا کا جھونکہ
ہاں۔۔۔!۔
فرق تو بہت ہے
پر بات یہ فقط ہے
میں لاکھ ٹوٹ جاؤں
پر یہ نہ ہو گا مجھ سے
کہ میں تم کو بھول جاؤں
کہ میں تم کو بھول جاؤں
Comment