mumta
urdu nazm
ممتا
ممتا جب سے
صحرا میں کھوئی ہے
خون میں سوئی ہے
کشکول میں بوئی ہے
سفید پرندہ
خون میں ڈوبا
خنجر دیواروں پر
چاند کی شیشھ کرنوں سے
شبنم قطرے پی کر
سورج جسموں کی
شہلا آنکھوں میں
اساس کے موسم سی کر
کھنڈر ہونٹوں پر
سچ کی موت کا قصہ
حسین کے جیون کی گیتا
وفا کے اشکوں سے
لکھ کر
برس ہوئے
مکت ہوا
urdu nazm
ممتا
ممتا جب سے
صحرا میں کھوئی ہے
خون میں سوئی ہے
کشکول میں بوئی ہے
سفید پرندہ
خون میں ڈوبا
خنجر دیواروں پر
چاند کی شیشھ کرنوں سے
شبنم قطرے پی کر
سورج جسموں کی
شہلا آنکھوں میں
اساس کے موسم سی کر
کھنڈر ہونٹوں پر
سچ کی موت کا قصہ
حسین کے جیون کی گیتا
وفا کے اشکوں سے
لکھ کر
برس ہوئے
مکت ہوا
Comment