زخم نگاہ کے لیے مرہم اندومال تھے
تیرے گھٹا سے بال تھے، تیرے شفق سے گال تھے
ہم کو تیرے غرور نے کم سخنی کی مار دی
ایسا جواب دے دیا، جس میں کئی سوال تھے
تیرا اداس التفات دل کی زمین نی چھو سکا
کتنی نحیف کرن تھی ،،کتنے گھنے ملال تھے
تو نہ ملا مگر ہمیں دولت ہجر مل گئی
ہم جو تباہ حال تھے۔۔درد سے مالامال تھے
ہم پہ بے فیض بے دلی ایسے بھی وقت آئے ہیں
آنکھ نہ تھی عذاب تھی۔۔۔۔سانس نہ تھے وبال تھے
تیرے گھٹا سے بال تھے، تیرے شفق سے گال تھے
ہم کو تیرے غرور نے کم سخنی کی مار دی
ایسا جواب دے دیا، جس میں کئی سوال تھے
تیرا اداس التفات دل کی زمین نی چھو سکا
کتنی نحیف کرن تھی ،،کتنے گھنے ملال تھے
تو نہ ملا مگر ہمیں دولت ہجر مل گئی
ہم جو تباہ حال تھے۔۔درد سے مالامال تھے
ہم پہ بے فیض بے دلی ایسے بھی وقت آئے ہیں
آنکھ نہ تھی عذاب تھی۔۔۔۔سانس نہ تھے وبال تھے
Comment