Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

جمال قرض چکانے ہیں عمر بھر کے مجھے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • جمال قرض چکانے ہیں عمر بھر کے مجھے



    کبھی بھلا کے ۔۔۔کبھی اس کو یاد کر کے مجھے
    جمال قرض چکانے ہیں عمر بھر کے مجھے

    ابھی تو منزل جاناں سے کوسوں دور ہوں میں
    ابھی تو راستے ہیں یاد اپنے گھر کے مجھے


    جو لکھتا پھرتا ہے دیوار و در پہ نام مرا
    بکھیر دے نہ کہیں حرف حرف کر کے مجھے

    محبتوں کی بلندی پہ ہے یقیں۔ تو کوی
    گلے لگائے مری سطع پر اتر کے مجھے

    چراغ بن کے جلا جس کے واسطے اک عمر
    چلا گیا وہ ہوا کے سپرد کر کے مجھے
    :(

  • #2
    Re: جمال قرض چکانے ہیں عمر بھر کے مجھے

    nice sharing...

    Comment

    Working...
    X