بلیو مون Blue Moon
لمبی پلکیں، آنکھیں گہری
زلفیں تاریکی کا دھارا
رات کے دل میں چندن سلگا
ہار گیا جی لکڑ ہارا
راس پہ آئے برج منارے
چمکا خوب لہو کا پارا
ملن ملاپ، فراق وچھوڑا
سال و سن کا کھیل ہے سارا
چندر جوت جگائے من میں
کبھی کبھی کا میل نیارا
نیلے چاند کا جادو پھیلا
مور چکور نے پنکھ پسارا
نیلی جھیل پہاڑ کنارے
نیلا حوض، مکان، اسارا
نیلی چھت پر نیلے پنچھی
نیلا تھال، گلوب، غبارا
پورنماس کا جوگ ملا ہے
ایک مہینے میں دوبارا
وصل وصال کے بیچ نہ آئے
صبح کا سورج، شام کا تارا
آج میں تجھ کو کامل دیکھوں
تو بھی مجھ کو دیکھے سارا
نصیر احمد ناصر
Comment