تمہارے آخری خط کا جواب دینا ہے
نہ جانے رُوح کو کتِنا عذاب دینا ہے
اُس اِک نگِاہ نے اِک پل میں کیا نہیں پُوچھا
کئی سوال ہیں جن کا جواب دینا ہے
گُذر گیا ہے یہ دن تو کِسی طرح، لیکن
تمام رات غموں کا حساب دینا ہے
ستمگروں کو یہی بات بُھول جاتی ہے
کہ ایک روز تو خُوں کا حساب دینا ہے
اُسی نے مُہر لگا دی ہے سب کے ہونٹوں پر
وہ اِک سوال کہ جس کا جواب دینا ہے
نظام ہائے کہن آزما کے دیکھ لیے
زمیں کو اور ہی اب اِنقلاب دینا ہے
لہوُ لہوُ ہے ہر اِک یاد کا بدن باقی
گئے دنوں کا اَبد تک حساب دینا ہے
@Spαrk
نہ جانے رُوح کو کتِنا عذاب دینا ہے
اُس اِک نگِاہ نے اِک پل میں کیا نہیں پُوچھا
کئی سوال ہیں جن کا جواب دینا ہے
گُذر گیا ہے یہ دن تو کِسی طرح، لیکن
تمام رات غموں کا حساب دینا ہے
ستمگروں کو یہی بات بُھول جاتی ہے
کہ ایک روز تو خُوں کا حساب دینا ہے
اُسی نے مُہر لگا دی ہے سب کے ہونٹوں پر
وہ اِک سوال کہ جس کا جواب دینا ہے
نظام ہائے کہن آزما کے دیکھ لیے
زمیں کو اور ہی اب اِنقلاب دینا ہے
لہوُ لہوُ ہے ہر اِک یاد کا بدن باقی
گئے دنوں کا اَبد تک حساب دینا ہے
@Spαrk
Comment