Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

وہ پھول کاڑھتی رہی وہ پھول کاڑھتی رہی

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • وہ پھول کاڑھتی رہی وہ پھول کاڑھتی رہی


    خزاں کی زرد شال پر وہ پھول کاڑھتی رہی
    اُجڑتے ماہ و سال پر وہ پھول کاڑھتی رہی
    دِلوں کے مرغزار میں
    عجب اُداس شام تھی
    گزرتے پل کے ہونٹ پر
    وہ منتشر سا نام تھی

    دکھوں کی تند دھار پر
    لہولہان انگلیاں
    مگر وہ سانس سانس اپنی عمر کے لباس پر
    لہو کشیدتی رہی
    گلاب سینچتی رہی
    خزاں کی زرد شال پر اُجڑتے ماہ و سال پر

    وہ پھول کاڑھتی رہی وہ پھول کاڑھتی رہی



    Last edited by pErIsH_BoY; 7 April 2014, 19:23.



  • #2
    Re: وہ پھول کاڑھتی رہی وہ پھول کاڑھتی رہی

    buhat khoob..

    Comment

    Working...
    X