Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

میں نے جو اپنے خلاف آج گواہی دی ہے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • میں نے جو اپنے خلاف آج گواہی دی ہے

    عمر کی ساری تھکن لاد کے گھر جاتا ہوں
    رات بستر پہ میں سوتا نہیں مر جاتا ہوں


    اکثر اوقات بھرے شہر کے سناٹے میں
    اس قدر زور سے ہنستا ہوں کہ ڈر جاتا ہوں


    دل ٹھہر جاتا ہے بھولی ہوئی منزل میں کہیں
    میں کسی دوسرے رستے سے گذر جاتا ہوں


    سمٹا رہتا ہوں بہت حلقہء احباب میں، مَیں
    چار دیواری میں آتے ہی بکھر جاتا ہوں


    میرے آنے کی خبر صرف دیا رکھتا ہے
    میں ہواؤں کی طرح ہو کے گزر جاتا ہوں


    میں نے جو اپنے خلاف آج گواہی دی ہے
    وہ ترے حق میں نہیں ہے تو مکر جاتا ہوں



  • #2
    Re: میں نے جو اپنے خلاف آج گواہی دی ہے

    bohat khoob

    Comment


    • #3
      Re: میں نے جو اپنے خلاف آج گواہی دی ہے

      میں نے جو اپنے خلاف آج گواہی دی ہے
      وہ ترے حق میں نہیں ہے تو مکر جاتا ہوں


      kia baat hai

      Mukar jao mukar jao :lol

      Comment

      Working...
      X