داس رُت میں ،
لہو کی بوندوں میں ،
بس اُداسی ہی جاگتی ہے
کہیں پڑھا تھا کہ پھر ُسنا تھا؟
تو یوں بھی ہوتا ہے یہ اُداسی ،
تمام یادوں کی نرم و نازک سی کونپلوں کو ،
کبھی اچانک ہی نوچ لیتی ہے ،
بے دھیانی میں، بے خودی میں
سُنو یہ دھڑکا لگا ہے من کو ،
کہں نہ ایسا ہو، ایسی رُت میں ہمیں بُھلا دو
یہی تو تم سے کہا تھا جاناں !
وہی ہوا ناں۔ ۔ ۔ ۔بھُلا دیا نا ۔ ۔ ۔ ۔
لہو کی بوندوں میں ،
بس اُداسی ہی جاگتی ہے
کہیں پڑھا تھا کہ پھر ُسنا تھا؟
تو یوں بھی ہوتا ہے یہ اُداسی ،
تمام یادوں کی نرم و نازک سی کونپلوں کو ،
کبھی اچانک ہی نوچ لیتی ہے ،
بے دھیانی میں، بے خودی میں
سُنو یہ دھڑکا لگا ہے من کو ،
کہں نہ ایسا ہو، ایسی رُت میں ہمیں بُھلا دو
یہی تو تم سے کہا تھا جاناں !
وہی ہوا ناں۔ ۔ ۔ ۔بھُلا دیا نا ۔ ۔ ۔ ۔
Comment