اگر تم چاند کی کرنوں کو چھو لیتے۔
محبت چاند جیسی ہے
جو دیکھو تو، بہت ہی خوبصورت خواب لگتی ہے
سنہرا آب لگتی ہے
اچھوتا باب لگتی ہے، بہت نایاب لگتی ہے
مگر یہ ہے سرابوں سی
اسے چھونے کی خواہش میں،
مسافر گھر کا رستہ بھول جاتا ہے
اگر تم چاند کی کرنوں کو چھو لیتے
تمہارے ہاتھ کی ان انگلیوں کی ساری پوروں پر
ہزاروں آبلے ہوتے
محبت چاند جیسی ہے
جو دیکھو تو، بہت ہی خوبصورت خواب لگتی ہے
سنہرا آب لگتی ہے
اچھوتا باب لگتی ہے، بہت نایاب لگتی ہے
مگر یہ ہے سرابوں سی
اسے چھونے کی خواہش میں،
مسافر گھر کا رستہ بھول جاتا ہے
اگر تم چاند کی کرنوں کو چھو لیتے
تمہارے ہاتھ کی ان انگلیوں کی ساری پوروں پر
ہزاروں آبلے ہوتے
Comment