پھر پیار کسے تُم کہتے ہو۔؟؟؟۔
خاموش زباں کے لفظوں میں
کُچھ پوشیدہ سی باتیں ہیں
ان پوشیدہ سی باتوں میں
کُچھ چاہت کی برساتیں ہیں
ان باتوں کو ہم مُدت سے
سینے میں چُھپا کے بیٹھے ہیں
کُچھ پائے بنا، کُچھ کھو دینا
یہ پیار میں ہم نے سیکھا ہے
سُورج میں چاند ستاروں میں
ہر شئے میں تُمہی کو دیکھا ہے
دھڑکن میں بھی نغمہ بن کے
ساغر کی طرح تُم بہتے ہو
یہ پیار نہیں تو تُم ہی کہو
پھر پیار کسے تُم کہتے ہو۔؟؟؟؟؟
Comment