اپنی ہی دُھن میں رہتی تھی
اک لڑکی شوخ و چنچل سی
پھولوں سے باتیں کرتی تھی
تتلی کے رنگ پکڑتی تھی
اک دھنک تھی اس کے آنچل میں۔۔۔
پھر جانے کیسا طوفان آیا
تتلی کے رنگ بکھر گئے
آنچل کے رنگ اُتر گئے
جب پُوچھا کسی نے،“ اے لڑکی!
تُم نے یہ چُپ کیوں سادھی ہے؟؟“
وہ کچھ نہ بولی اور رو دی۔۔
اور خاک پہ ہاتھ کی اُنگلی سے
اک لفظ “محبت“ لکھ ڈالا
اک لڑکی شوخ و چنچل سی
پھولوں سے باتیں کرتی تھی
تتلی کے رنگ پکڑتی تھی
اک دھنک تھی اس کے آنچل میں۔۔۔
پھر جانے کیسا طوفان آیا
تتلی کے رنگ بکھر گئے
آنچل کے رنگ اُتر گئے
جب پُوچھا کسی نے،“ اے لڑکی!
تُم نے یہ چُپ کیوں سادھی ہے؟؟“
وہ کچھ نہ بولی اور رو دی۔۔
اور خاک پہ ہاتھ کی اُنگلی سے
اک لفظ “محبت“ لکھ ڈالا
Comment