Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

دل مرے خون سے لبریز ہے پیمانے کا

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • دل مرے خون سے لبریز ہے پیمانے کا

    خلق کہتی ہے جسے دل ترے دیوانے کا
    ایک گوشہ ہے یہ دنیا اسی ویرانے کا

    اک معمّہ ہے سمجھنے کا نہ سمجھانے کا
    زندگی کاہے کو ہے خواب ہے دیوانے کا

    حُسن ہے ذات مری، عشق صفَت ہے میری
    ہوں تو میں شمع مگر بھیس ہے پروانے کا

    کعبہ کو دل کی زیارت کے لیے جاتا ہوں
    آستانہ ہے حرم میرے صنم خانے کا

    مختصر قصّہٴ غم یہ ہے کہ دل رکھتا ہوں
    رازِ کونین خلاصہ ہے اس افسانے کا

    زندگی بھی تو پشیماں ہے یہاں لا کے مجھے
    ڈھونڈتی ہے کوئی حیلہ مرے مر جانے کا

    تم نے دیکھا ہے کبھی گھر کو بدلتے ہوئے رنگ
    آؤ دیکھو نہ تماشا مرے غم خانے کا

    اب اسے دار پہ لے جا کے سُلا دے ساقی
    یوں بہکنا نہیں اچھّا ترے مستانے کا

    دل سے پہنچی تو ہیں آنکھوں میں لہو کی بوندیں
    سلسلہ شیشے سے ملنا تو ہے پیمانے کا

    ہڈّیاں ہیں کئی لپٹی ہوئی زنجیروں میں
    لیے جاتے ہیں جنازہ ترے دیوانے کا

    وحدتِ حُسن کے جلووں کی یہ کثرت اے عشق
    دل کے ہر ذرّے میں عالم ہے پری خانے کا

    چشمِ ساقی اثرِ مے سے نہیں ہے گل رنگ
    دل مرے خون سے لبریز ہے پیمانے کا

    لوح دل کو، غمِ الفت کو قلم کہتے ہیں
    کُن ہے اندازِ رقم حُسن کے افسانے کا

    ہر نفَس عمرِ گزشتہ کی ہے میّت فانی
    زندگی نام ہے مر مر کے جیے جانے کا
    Last edited by pErIsH_BoY; 22 March 2014, 19:43.



  • #2
    Re: دل مرے خون سے لبریز ہے پیمانے کا

    Zindagi naam hai mar mar ke jiye jany ka.......

    bahut khoob
    :rosekhushboo:rose

    Comment


    • #3
      Re: دل مرے خون سے لبریز ہے پیمانے کا



      Comment

      Working...
      X