عجب اک ان کہی سی ہے
عجب اک ان کہی سی ہے
جسے دونوں سمجھتے ہیں
مگر کہنے سے ڈرتے ہیں
کہ ان جذبوں کے آگے تو
سبھی الفاظ جھوٹے ہیں
کئی بے خانماں راتیں، بہت سی ان کہی باتیں
جو لب تک آ نہیں پائیں
ان آنکھوں سے جھلکتی ہیں
تقدس ایسے رشتوں کا ، جہاں عزت پنپتی ہے
فضا کے چار کونوں میں یہ خوشبوئیں مہکتی ہیں
میری آنکھوں میں دیکھو تو
ہزاروں خواب ڈھلکتے ہیں
عجب اک ان کہی سی ہے
جسے دونوں سمجھتے ہیں
مثال طفل یہ جذبے،
دلوں کی بدگمانی میں
عموماََ مبتلا رہتے ، بڑے سہمے سے رہتے ہیں
مگر نظروں کے ملنے سے
عجب جگنو چمکتے ہیں
وفا کے طاقچوں میں چاہتوں کے دیپ جلتے ہیں
ستارے چاندنی ان کہے جذبوں کے اکثر ساتھ چلتے ہیں
عجب اک ان کہی سی ہے
جسے دونوں سمجھتے ہیں
مگر کہنے سے ڈرتے ہیں
سمندر سے کہیں گہرے
دلوں میں معتبر ٹھہرے
بہت ہی بے کراں جذبے
کئی سالوں سے بے مقصد
نمو پانے کی حسرت کو، یہ اپنے دل میں رکھتے ہیں
مگر کہنے سے ڈرتے ہیں
کبھی فرقت کے لمحوں میں
محبت بن کے یہ جذبے
جب آنکھوں سے چھلکتے ہیں
بڑے سچے لگتے ہیں
تبھی یہ ان کہے جذبے
بڑے اچھے سے لگتے ہیں
عجب اک ان کہی سی ہے
جسے دونوں سمجھتے ہیں
مگر کہنے سے ڈرتے ہیں
عجب اک ان کہی سی ہے
جسے دونوں سمجھتے ہیں
مگر کہنے سے ڈرتے ہیں
کہ ان جذبوں کے آگے تو
سبھی الفاظ جھوٹے ہیں
کئی بے خانماں راتیں، بہت سی ان کہی باتیں
جو لب تک آ نہیں پائیں
ان آنکھوں سے جھلکتی ہیں
تقدس ایسے رشتوں کا ، جہاں عزت پنپتی ہے
فضا کے چار کونوں میں یہ خوشبوئیں مہکتی ہیں
میری آنکھوں میں دیکھو تو
ہزاروں خواب ڈھلکتے ہیں
عجب اک ان کہی سی ہے
جسے دونوں سمجھتے ہیں
مثال طفل یہ جذبے،
دلوں کی بدگمانی میں
عموماََ مبتلا رہتے ، بڑے سہمے سے رہتے ہیں
مگر نظروں کے ملنے سے
عجب جگنو چمکتے ہیں
وفا کے طاقچوں میں چاہتوں کے دیپ جلتے ہیں
ستارے چاندنی ان کہے جذبوں کے اکثر ساتھ چلتے ہیں
عجب اک ان کہی سی ہے
جسے دونوں سمجھتے ہیں
مگر کہنے سے ڈرتے ہیں
سمندر سے کہیں گہرے
دلوں میں معتبر ٹھہرے
بہت ہی بے کراں جذبے
کئی سالوں سے بے مقصد
نمو پانے کی حسرت کو، یہ اپنے دل میں رکھتے ہیں
مگر کہنے سے ڈرتے ہیں
کبھی فرقت کے لمحوں میں
محبت بن کے یہ جذبے
جب آنکھوں سے چھلکتے ہیں
بڑے سچے لگتے ہیں
تبھی یہ ان کہے جذبے
بڑے اچھے سے لگتے ہیں
عجب اک ان کہی سی ہے
جسے دونوں سمجھتے ہیں
مگر کہنے سے ڈرتے ہیں
Comment