مُسکان
اُس کے گہرے نینوں میں
اُن مُسکاتے ہوئے لبوں پر
غور کرو تو خود بولیں گے
راز ہے اُن کے پیچھے گہرا
کتنے دُکھ ہیں کتنی آہیں
کتنے خواب ہیں کتنی چاہیں
اُجڑی منزل ، اُجری راہیں
اندر اندر کھائے جائیں
پھر بھی آنکھیں روشن ہیں
اور اِک مُسکان لَبون پر ہے
احسن خورشید
اُس کے گہرے نینوں میں
اُن مُسکاتے ہوئے لبوں پر
غور کرو تو خود بولیں گے
راز ہے اُن کے پیچھے گہرا
کتنے دُکھ ہیں کتنی آہیں
کتنے خواب ہیں کتنی چاہیں
اُجڑی منزل ، اُجری راہیں
اندر اندر کھائے جائیں
پھر بھی آنکھیں روشن ہیں
اور اِک مُسکان لَبون پر ہے
احسن خورشید
Comment