میرا احساس مت چھینو!!!!!
وہ جزبے چھین لو مجھ سے
جو میرے انگ ، میری روح ، میرے دل میں بستے ھیں
جنھیں خود میں سمونے کے لیے سینے ترستے ھیں
وہ لمحے چھین لو مجھ سے
جو میرے ذ ھین کی تاریکیوں میں شمع روشن ھے
میری خلوت کی خشبوھے ، میری یادوں کے گلشن ھیں
وہ چھرے چھین لو مجھ سے
جو خال و خد نھیں اب آءینے ھیں میری سیرت کے
جو ھر پہلو سے عکس ضو فشاں ھیں میری صورت کے
وہ رشتے چھین لو مجھ سے
جو میرے ذھن و دل میں روشنی کے بیج بوتے ھیں
جو رگ رگ میں لہو کی چاپ سے منسوب ھوتے ھیں
وہ آنکھیں چھین لو مجھ سے
جو میری روح کا نوحہ ھیں ، میری ذات کا لہجہ
جہاں ڈھلتا ھے آءینوں میں احساسات کا لہجہ
وہ سپنے چھین لو مجھ سے
جو ان ویران آنکھوں میں ابھی تک جگمگاتے ھیں
ابھی تک سانس لیتے ھیں ، ابھی تک مسکراتے ھیں
یہ سب کچھ چھین لو مجھ سے
مگر اے ظالمو! مجھ سے میرا احساس مت چھینو
طلب کی آس مت چھینو
جو میرے ضبط کی پھچان ھے وہ پیاس مت چھینو
میرا احساس مت چھینو
وہ جزبے چھین لو مجھ سے
جو میرے انگ ، میری روح ، میرے دل میں بستے ھیں
جنھیں خود میں سمونے کے لیے سینے ترستے ھیں
وہ لمحے چھین لو مجھ سے
جو میرے ذ ھین کی تاریکیوں میں شمع روشن ھے
میری خلوت کی خشبوھے ، میری یادوں کے گلشن ھیں
وہ چھرے چھین لو مجھ سے
جو خال و خد نھیں اب آءینے ھیں میری سیرت کے
جو ھر پہلو سے عکس ضو فشاں ھیں میری صورت کے
وہ رشتے چھین لو مجھ سے
جو میرے ذھن و دل میں روشنی کے بیج بوتے ھیں
جو رگ رگ میں لہو کی چاپ سے منسوب ھوتے ھیں
وہ آنکھیں چھین لو مجھ سے
جو میری روح کا نوحہ ھیں ، میری ذات کا لہجہ
جہاں ڈھلتا ھے آءینوں میں احساسات کا لہجہ
وہ سپنے چھین لو مجھ سے
جو ان ویران آنکھوں میں ابھی تک جگمگاتے ھیں
ابھی تک سانس لیتے ھیں ، ابھی تک مسکراتے ھیں
یہ سب کچھ چھین لو مجھ سے
مگر اے ظالمو! مجھ سے میرا احساس مت چھینو
طلب کی آس مت چھینو
جو میرے ضبط کی پھچان ھے وہ پیاس مت چھینو
میرا احساس مت چھینو
Comment