ننھی سی چڑیا۔۔!
آج صبح دیکھا اسکو
اپنی سکھیوں کے جھرمٹ میں گھری بیٹھی
کتنی منہمک تھی دانہ چننے میں
اچانک سر اٹھایا تو
کسی سکھی کو پاس نہ پایا تو
چاروں اورھ نظر دوڑائ پھر
کسی کو دور تلک نہ پایا پر
پل بھر میں سراسیمہ سی ہو بیٹھی
سب دانہ دنکا بھلا بیٹھی
پھر سوچا کیوں نہ یہیں انتظار کروں
کچھ آگے چیلوں کا بسیرا ہے
کہاں میں جا کر انکو ڈھونڈوں گی
وہ یہاں مجھکو ہاں بھلا بیٹھیں
پر وہ دانہ کھانے آئیں گی
میں انکے سنگ ہی جاؤں گی
کچھ دیر تلک یہی سوچا پھر
افسوس و تنہائ کے عالم میں
ہمت کی تنہا کھانے کی
نگاہ میں خوف بھرا سا تھا
کھی اس جانب کبھی اس جانب
کوئ بلی گھات لگاۓ ہو
کوئ چیل جھپٹ لے جاۓ تو
اک اک دانہ چگنے میں اسکی
ہاں سو سو صدیاں بیتی تھیں
پھر یکدم اس میں ہمت دمکی
وہ جو چھوٹی سی تنہا چڑیا تھی
وہ تنہا اللہ پر بھروسہ کیئے
کھلی فضا کو اپنا آپ سپرد کئیے
اپنے اپنے نازک نازک پر پھیلاۓ
ہر ہر خوف سے ماورا ہو کر
وہ تنہا ننھی سی چڑیا ۔۔ وہ
کھلے آسمان میں اڑ گئی۔۔!
آج صبح دیکھا اسکو
اپنی سکھیوں کے جھرمٹ میں گھری بیٹھی
کتنی منہمک تھی دانہ چننے میں
اچانک سر اٹھایا تو
کسی سکھی کو پاس نہ پایا تو
چاروں اورھ نظر دوڑائ پھر
کسی کو دور تلک نہ پایا پر
پل بھر میں سراسیمہ سی ہو بیٹھی
سب دانہ دنکا بھلا بیٹھی
پھر سوچا کیوں نہ یہیں انتظار کروں
کچھ آگے چیلوں کا بسیرا ہے
کہاں میں جا کر انکو ڈھونڈوں گی
وہ یہاں مجھکو ہاں بھلا بیٹھیں
پر وہ دانہ کھانے آئیں گی
میں انکے سنگ ہی جاؤں گی
کچھ دیر تلک یہی سوچا پھر
افسوس و تنہائ کے عالم میں
ہمت کی تنہا کھانے کی
نگاہ میں خوف بھرا سا تھا
کھی اس جانب کبھی اس جانب
کوئ بلی گھات لگاۓ ہو
کوئ چیل جھپٹ لے جاۓ تو
اک اک دانہ چگنے میں اسکی
ہاں سو سو صدیاں بیتی تھیں
پھر یکدم اس میں ہمت دمکی
وہ جو چھوٹی سی تنہا چڑیا تھی
وہ تنہا اللہ پر بھروسہ کیئے
کھلی فضا کو اپنا آپ سپرد کئیے
اپنے اپنے نازک نازک پر پھیلاۓ
ہر ہر خوف سے ماورا ہو کر
وہ تنہا ننھی سی چڑیا ۔۔ وہ
کھلے آسمان میں اڑ گئی۔۔!
[MENTION=18675]pink rose[/MENTION]
Comment