گلابی شام کے
بڑھتے ہوئے
مخمور سائے میں
تھکے ہارے پرندے بھی
گھروں کو لوٹ آتے ہیں
مگر
تم ہی نہیں آتے
یہ میری منتظر آنکھیں
اُفق کے پار تکتی ہیں
مری ان نیم وا آنکھوں کے گوشے
بھیگ جاتے ہیں
مری شامیں
مری راتیں
اُداسی اوڑھ لیتی ہیں
بڑھتے ہوئے
مخمور سائے میں
تھکے ہارے پرندے بھی
گھروں کو لوٹ آتے ہیں
مگر
تم ہی نہیں آتے
یہ میری منتظر آنکھیں
اُفق کے پار تکتی ہیں
مری ان نیم وا آنکھوں کے گوشے
بھیگ جاتے ہیں
مری شامیں
مری راتیں
اُداسی اوڑھ لیتی ہیں
Comment