دو وقتوں کی ایک نظم
محبت سے بھرا ایک دن
تیرے دامن میں کھلنے کے لئیے تیری سبک انداز
پلکوں پر اترتا ہے
تیری خوشبو میں کھلتا ہے
رگوں کی ڈوریوں میں باندھ کرمجھہ کو
تیرے حسن سخن انداز کی چوکھٹ پہ لاتا ہے
اور اس کے بعد آہستہ بہت آہستگی کے ساتھہ
دل کی ایک دھڑکن کی طرح معلوم ہوتا ہے
محبت سے بھرا ایک دن
محبت سے تہی ایک دن
جو دشت جاں میں سوکھے زرد پتے کی طرح سے
آکے گرتا ہے
رگوں کی ڈوریوں میں باندھ کر مجھہ کر
تیرے بے مہر حسن منجمند کے منحرف آئینہ خانے
تک تو لاتا ہے
محبت سے تہی ایک دن
مگر پھر تیری بے مہری کے
سانچے میں ڈھلے برفاب لمحوں سے
گزر کر بس زرا سی دیر کو
اس دل کے سائے میں ٹھہرتا ہے
اور اس کے بعد آہستہ بہت آہستگی کے ساتھہ
دل کی ایک دھڑکن کی طرح معدوم ہوتا ہے
محبت سے تہی ہے دن
محبت سے بھرا ایک دن
تیرے دامن میں کھلنے کے لئیے تیری سبک انداز
پلکوں پر اترتا ہے
تیری خوشبو میں کھلتا ہے
رگوں کی ڈوریوں میں باندھ کرمجھہ کو
تیرے حسن سخن انداز کی چوکھٹ پہ لاتا ہے
اور اس کے بعد آہستہ بہت آہستگی کے ساتھہ
دل کی ایک دھڑکن کی طرح معلوم ہوتا ہے
محبت سے بھرا ایک دن
محبت سے تہی ایک دن
جو دشت جاں میں سوکھے زرد پتے کی طرح سے
آکے گرتا ہے
رگوں کی ڈوریوں میں باندھ کر مجھہ کر
تیرے بے مہر حسن منجمند کے منحرف آئینہ خانے
تک تو لاتا ہے
محبت سے تہی ایک دن
مگر پھر تیری بے مہری کے
سانچے میں ڈھلے برفاب لمحوں سے
گزر کر بس زرا سی دیر کو
اس دل کے سائے میں ٹھہرتا ہے
اور اس کے بعد آہستہ بہت آہستگی کے ساتھہ
دل کی ایک دھڑکن کی طرح معدوم ہوتا ہے
محبت سے تہی ہے دن