نئے حوالے
پلکوں کے کنارے جلتے ہیں
کچھ خواب ادھورے ٹوٹے سے
اک چپ کی مُہر ہے ہونٹوں پر
پر سانس بھی ہم پہ بھاری ہے
اور دل کی بستی خالی ہے!
کچھ یادیں جگنو جیسی ہیں
جوپلکوں پہ آرکتی ہیں
ہم کب تک جلتا دیکھیں گے
اک سپنا اپنی آنکھوں کا
اک جنگل اپنی خواہشوں کا!
دل کی گھور تاریکی میں
اک آس کی شمع روشن ہے
مہماں ہے بس کچھ لمحوں کی
کبھی جلتی ہے کبھی بجھتی ہے
کہ یہ بے مہروں کی بستی ہے!
ہم اب کے برس یہ سوچتے ہیں
ان یادوں کو ان خوابوں کو
کہیں چھوڑ دور نکل جائیں
پلکوں کے کنارے آباد کریں
اک بستی نئے حوالوں کی!
پلکوں کے کنارے جلتے ہیں
کچھ خواب ادھورے ٹوٹے سے
اک چپ کی مُہر ہے ہونٹوں پر
پر سانس بھی ہم پہ بھاری ہے
اور دل کی بستی خالی ہے!
کچھ یادیں جگنو جیسی ہیں
جوپلکوں پہ آرکتی ہیں
ہم کب تک جلتا دیکھیں گے
اک سپنا اپنی آنکھوں کا
اک جنگل اپنی خواہشوں کا!
دل کی گھور تاریکی میں
اک آس کی شمع روشن ہے
مہماں ہے بس کچھ لمحوں کی
کبھی جلتی ہے کبھی بجھتی ہے
کہ یہ بے مہروں کی بستی ہے!
ہم اب کے برس یہ سوچتے ہیں
ان یادوں کو ان خوابوں کو
کہیں چھوڑ دور نکل جائیں
پلکوں کے کنارے آباد کریں
اک بستی نئے حوالوں کی!