Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

ستمبر کی یاد میں

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • ستمبر کی یاد میں

    ستمبر کی یاد میں

    اور تو کچھ یاد نہیں بس اتنا یاد ہے
    اس سال بہار ستمبر کے مہینے تک آگئی تھی
    اُس نے پوچھا
    " افتخار ! یہ تم نظمیں ادھوری کیوں چھوڑ دیتے ہو"
    اب اُسے کون بتاتا کہ ادھوری نظمیں اور ادھوری کہانیاں
    اور ادھورے خواب
    یہی تو شاعر کا سرمایہ ہوتے ہیں
    پورے ہو جائیں تو دل اندر سے خالی ہوجاتا ہے
    پھر دھوپ ہی دھوپ میں اتنی برف پڑی کہ بہت اونچا
    اُڑنے والے پرندے کے پَر اس کا تابوت بن گئے
    اور تو کچھ یاد نہیں بس اتنا یاد ہے
    اس سال بہار ستمبر کے مہینے تک آگئی تھی





Working...
X