محبت چاند بنتی ہے
محبت اَن گنت تاروں سے مل کر چاند بنتی ہے
جھلک دِکھلا کے چھُپ جانا
کبھی جانا کبھی آنا تو فطرت ہے ستاروں کی
بتاؤ کیوں کہا تُم نے ۔۔۔۔۔۔۔۔؟
کہا یہ بھی کہ پلکوں بیچ سپنے اِس طرح بے چین ہوتے ہیں ،
کہ جیسے ریت کے ذرّے بگولوں میں ،
جواب اُس نے دیا مُجھ کو ،
کبھی خوشبو کو شبنم میں بھی گوندھا ہے ہواؤں نے ؟
کبھی پھُولوں کے رنگوں کو بھی چُوما ہے صداؤں نے؟
محبت اَن گنت تاروں سے مل کر چاند بنتی ہے
جھلک دِکھلا کے چھُپ جانا
کبھی جانا کبھی آنا تو فطرت ہے ستاروں کی
بتاؤ کیوں کہا تُم نے ۔۔۔۔۔۔۔۔؟
کہا یہ بھی کہ پلکوں بیچ سپنے اِس طرح بے چین ہوتے ہیں ،
کہ جیسے ریت کے ذرّے بگولوں میں ،
جواب اُس نے دیا مُجھ کو ،
کبھی خوشبو کو شبنم میں بھی گوندھا ہے ہواؤں نے ؟
کبھی پھُولوں کے رنگوں کو بھی چُوما ہے صداؤں نے؟