وقت نے گھاؤ بھر جانا تھا
ہم نے یہ آغاز میں سمجھا
اَب بچھڑے تو مر جائیں گے
تنہائی کے،
قاتل لمحوں کے ہاتھوں سے
آخر کب تک یہ بچ پائیں گے
لیکن جاناں
جو بھی ہوا ہے
اِس پر سوچو
کس نے کب تک پچھتانا تھا
وقت نے گھاؤ بھر جانا تھا
ہم نے یہ آغاز میں سمجھا
اَب بچھڑے تو مر جائیں گے
تنہائی کے،
قاتل لمحوں کے ہاتھوں سے
آخر کب تک یہ بچ پائیں گے
لیکن جاناں
جو بھی ہوا ہے
اِس پر سوچو
کس نے کب تک پچھتانا تھا
وقت نے گھاؤ بھر جانا تھا