Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

پتا نہیں وہ کون تھا جو میرے ہاتھ

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • پتا نہیں وہ کون تھا جو میرے ہاتھ

    پتا نہیں وہ کون تھا ؟
    پتا نہیں وہ کون تھا جو میرے ہاتھ
    موتئے کی ڈال ، پنکھ مور کا تھما کے چل دیا
    پتا نہیں وہ کون تھا
    ہوا کے جھونکے کی طرح جو آیا اور گزر گیا
    نظر کو رنگ ، دل کو دکھ کی نکہتوں سے بھر گیا
    میں کون ہوں ؟ گزرنے والا کون تھا ؟
    یہ پھول ، پنکھ کیا ہیں ، کیوں ملے ؟
    یہ سوچتے ہی سوچتے ، تمام رنگ ایک رنگ میں اتر گئے
    ۔۔۔ سیاہ رنگ
    تمام نکہتیں ۔۔۔ اِدھر اُدھر بکھر گئیں ، خلاؤں میں
    یقین ہے ۔۔۔
    نہیں ۔۔۔ نہیں ۔۔۔ گمان ہے
    وہ کوئی میرا دشمنِ قدیم تھا
    دِکھا کے جو سراب ، میری پیاس اور بھی بڑھا گیا
    میں بے حساب آرزوؤں کا شکار
    انتہائے شوق میں فریب اس کا کھا گیا
    گمان ہے ۔۔۔
    نہیں ۔۔۔ نہیں ۔۔۔ یقین ہے
    وہ کوئی میرا دوست تھا ، جو دو گھڑی کے واسطے ہی کیوں نہ ہو
    نظر کو رنگ ، دل کو نکہتوں سے بھر گیا
    پتا نہیں کدھر گیا
    میں اس کو ڈھوندتا ہوا تمام کائینات میں
    اِدھر اُدھر بکھر گیا !


Working...
X