تنہائی کی شاموں میں
خیالی زرد پتوں پہ چلتے ہوئے
بے آواز کھڑکھڑاہٹ لاشعور میں
بہت بیچھے لے جاتی ہے
جب ہم تم آخری بار ملے تھے
شاید چند صدیاں پہلے
یا شاید چند سال پہلے
نہیں ۔۔۔!!
شاید چند لمحوں پہلے
اور پھر سب کچھ
گڈ مڈ سا ہوجاتا ہے
بہت بے ربط سا ، لاحاصل سا
پھر میں سر جھٹک کر
سب بھول جاتا ہوں
اپنی دنیا میں مگن ہوجاتا ہوں
لیکن۔۔۔
ایک سچی بات کہوں
چند دن اب بھی ایسے آتے ہے
جب نہ تنہائی کی ضرورت ہوتی ہے
نہ زرد پتوں کی کھڑکھڑاہٹ کی
بس ہر وقت ہر پل
تمھارا ہوجاتا ہے
میں سر جھٹک کر
بھول بھی نہ پاتا ہوں
اور نہ ہی اپنی دنیا میں
مگن ہوپاتا ہوں
خیالی زرد پتوں پہ چلتے ہوئے
بے آواز کھڑکھڑاہٹ لاشعور میں
بہت بیچھے لے جاتی ہے
جب ہم تم آخری بار ملے تھے
شاید چند صدیاں پہلے
یا شاید چند سال پہلے
نہیں ۔۔۔!!
شاید چند لمحوں پہلے
اور پھر سب کچھ
گڈ مڈ سا ہوجاتا ہے
بہت بے ربط سا ، لاحاصل سا
پھر میں سر جھٹک کر
سب بھول جاتا ہوں
اپنی دنیا میں مگن ہوجاتا ہوں
لیکن۔۔۔
ایک سچی بات کہوں
چند دن اب بھی ایسے آتے ہے
جب نہ تنہائی کی ضرورت ہوتی ہے
نہ زرد پتوں کی کھڑکھڑاہٹ کی
بس ہر وقت ہر پل
تمھارا ہوجاتا ہے
میں سر جھٹک کر
بھول بھی نہ پاتا ہوں
اور نہ ہی اپنی دنیا میں
مگن ہوپاتا ہوں