Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

اسے کہنا کہ بھیگی جنوری پھر لوٹ آئی ھے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • اسے کہنا کہ بھیگی جنوری پھر لوٹ آئی ھے


    وہی گلیاں،وہی کوچے وہی سردی کا موسم ہے
    اسی انداز سے اپنا نظام زیست برہم ہے

    یہ حسن ـ اتفاق ہے ایسا کہ نکھری چاندنی بھی ھے
    وہی ہر سمت ویرانی اداسی تشنگی سی ھے

    وہی ھے بھیڑ سوچوں کی وہی تنہائیاں پھر سے
    مسافر، اجنبی اور دشت کی پہنائیاں پھر سے

    مجھے سب یاد ہے کچھ سال پہلے کا یہ قصہ ہے
    وہی لمحہ تو ویرانے کا اک آباد حصہ ہے

    میری آنکھوں میں وہ ایک لمحہء موجود اب بھی ہے
    وہ زندہ رات میرے ساتھ لاکھوں بار جاگی ھے

    کسی نے رات کی تنہائی میں سرگوشیاں کی تھیں
    کسی کی نرم گفتاری نے دل کو لوریاں دی تھیں

    میرے شعروں میں وہ الہام کی صورت میں اترا تھا
    معانی بن کےجو لفظوں میں پہلی بار دھڑکا تھا

    کسی نے میری تنہائی کا سارا کرب بانٹا تھا
    کسی نے رات کی چنری میں روشن چاند ٹانکا تھا

    وہ جس کے ہونے سے زندگی نغمہ سرائی ھے
    اسے کہنا کہ بھیگی جنوری پھر لوٹ آئی ھے

  • #2
    Re: اسے کہنا کہ بھیگی جنوری پھر لوٹ آئی ھے

    Bohat Khoob
    Kia Kehnay .. Bheegi Jan Main Bheegi Bheegi Sardiyaan ..

    Keep Sharing...
    :sad Ak Jhoota Lafz Mohabbat Ka ..

    Comment


    • #3
      Re: اسے کہنا کہ بھیگی جنوری پھر لوٹ آئی ھے

      Bohat Khoob

      Comment


      • #4
        Re: اسے کہنا کہ بھیگی جنوری پھر لوٹ آئی ھے

        وہ جس کے ہونے سے زندگی نغمہ سرائی ھے
        اسے کہنا کہ بھیگی جنوری پھر لوٹ آئی ھے

        ab tum b aa jaaaaoooooooooooo

        Comment

        Working...
        X