وہ سارے مسئلے حل کر گیا ہے
مجھے منظر سے اوجھل کر گیا ہے
وہ آیا تھا مری تکمیل کرنے
مجھے وہ نامکمل کر گیا ہے
مرا احساس میری آبرو تھا
مرے احساس کو شل کر گیا ہے
وہ میری روح میں اترا ہے ایسے
مری سوچیں مقفل کر گیا ہے
مری آنکھیں کہ صحرا بن گئی تھیں
مری آنکھوں کو جل تھل کر گیا ہے
تعلق کا یہ کیسا سلسلہ تھا
کہ ٹوٹا ہے تو گھائل کر گیا ہے
وہ جب تک ساتھ تھا تو زندگی تھی
وہ بچھڑا ہے تو پاگل کر گیا ہے
Comment