Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

خواب ٹوٹ جاتے ہیں

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • خواب ٹوٹ جاتے ہیں


    خواب ٹوٹ جاتے ہیں
    بھیڑ میں زمانےکی
    ہاتھ چھوٹ جاتے ہیں

    دوست دار لہجوں میں سلوٹیں سی پڑتی ہیں
    اک ذرا سی رنجش سے
    شک کی زرد ٹہنی پر پھول بدگمانی کے
    اس طرح سے کھلتے ہیں
    زندگی سے پیارے بھی
    اجنبی سے لگتے ہیں ، غیر بن کے ملتے ہیں

    عمر بھر کی چاہت کو آسرا نہیں ملتا
    دشت بے یقینی میں راستہ نہیں ملتا
    خامشی کے وقفوں میں
    بات ٹوٹ جاتی ہے اور سرا نہیں ملتا

    معذرت کے لفظوں کو روشنی نہیں ملتی
    لذت پزیرائی پھر کبھی نہیں ملتی
    پھول رنگ وعدوں کی
    منزلیں سکڑتی ہیں
    راہ مڑنے لگتی ہے
    بے رخی کے گارے سے ، بے دلی کی مٹی سے
    فاصلے کی اینٹوں سے ، اینٹ جڑنے لگتی ہے
    خاک اڑنے لگتی ہے

    خواب ٹوٹ جاتے ہیں
    واہموں کے سائے سے، عمر بھر کی محنت کو
    پل میں لوٹ جاتے ہیں
    اک ذرا سی رنجش سے
    ساتھ چھوٹ جاتے ہیں

    بھیڑ میں زمانے کی
    ہاتھ چھوٹ جاتے ہیں
    خواب ٹوٹ جاتے ہیں


Working...
X